نوبل امن انعام: ٹرمپ کے ارماں حسرتوں میں کھو گئے
2025 کے نوبل امن انعام کا اعلان کردیا گیا ہے جو ونزوئیلا کی اپوزشین لیڈر ماریا کورینا ماچاڈو کے نام کیا گیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو ناروے کی نوبل کمیٹی نے 2025 کا نوبل امن انعام ونزوئیلا کی سیاست داں اور اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچاڈو کو دیئے جانے کا اعلان کردیا اور خود کو "پیس ڈیل ماسٹر" کہنے والے امریکی صدر ٹرمپ کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا۔
اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نوبل کمیٹی کے اس اقدام کو امریکہ کی توہین قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ’وہ مجھے کبھی نوبل نہیں دیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بار بار خود کو دنیا میں امن کے قیام کے لئے بقول خود"سب سے کامیاب رہنما" قرار دیا تھا لیکن نوبل کمیٹی نے ان کی سفارتی کوششوں کو "عارضی اور خود غرض" قرار دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ سات جنگیں ختم کرا چکے ہیں اور آٹھویں ختم کرانے والے ہیں، اس لئے وہ 2025 کے نوبل امن انعام کے مستحق ہیں لیکن نوبل کمیٹی نے ان کے دل کے ارمانوں کو آنسوؤں میں بدل دیا ہے۔
دونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس بارہا نوبل انعام کا مطالبہ کیا تھا۔ فروری میں غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ "مجھے نوبل ملنا چاہئے"۔ پھر اگست میں صدر موصوف نے کہا کہ "میں نے 7 جنگیں ختم کرائی ہیں۔ جنگ بندی نہیں، میں نے اصل جنگ ختم کرائی۔" ستمبر میں ٹرمپ نے خود کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان امن کی کوششوں کا سہرا بھی اپنے سر باندھا تھا۔ حال ہی میں غزہ جنگ کے خاتمے کے لئے اپنے "امن منصوبے" کا اعلان کرنے کے بعد ٹرمپ صاحب نے کہا کہ، "اب ہم نے 8 ویں جنگ بھی ختم کرا دی ہے۔"
دریں اثنا، ناروے کی امن کے شعبے میں سرگرم محقق نینا گریگر نے کہا ہے کہ " انہوں نے امریکہ کو ڈبلیو ایچ او اور پیرس موسمیاتی معاہدے سے نکالا، جو نوبل کی روح کے خلاف تھا۔"
واضح رہے کہ رواں سال نوبل امن انعام کے لئے 300 سے زیادہ افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ ناروے کی نوبل انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 338 نامزدگیوں میں 244 افراد اور 94 تنظیمیں شامل تھیں، جو گزشتہ برس کی 286 نامزدگیوں کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔
 
							 
						