Sep ۰۱, ۲۰۲۵ ۱۷:۵۹ Asia/Tehran
  • شنگھائی اجلاس ، ہندوستان و پاکستان کا نام کے بغیر ایک دوسرے پر نشانہ

ہندوستان اور پاکستان کے وزرائے اعظم نے شنگھائی سربراہی اجلاس میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مسئلہ اٹھایا، اس مسئلے کو اپنی سب سے بڑی تشویش قرار دیا اور اور نام لئے بغیر ایک دوسرے پر حملے کئے ۔

سحرنیوز/ہندوستان: پاکستان کے وزیر ا‏عظم میاں شہباز شریف نے چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی سربراہی اجلاس سے خطاب میں ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بلاجوازاور ناقابل قبول قرار دیا اور اس کی مذمت کی اور غزہ میں جاری ظلم و جارحیت کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔

انھوں نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو خطے کے امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔

میاں شہباز شریف نے جعفر ایکسپرس پر حملے اور صوبہ خیبرپختونخوا نیز بلوچستان میں دہشت گردی میں بیرون ملک سے وابستہ عناصرکو ملوث قرار دیا اور ہندوستان کا نام لئے بغیر کہا کہ کچھ ممالک نے دہشت گردی کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا لیکن اب دنیا ان کے جھوٹے بیانئے پر یقین نہیں کرتی۔

 انھوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نوے ہزار سے زائد قیمتی جانیں پیش کیں اور بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔

 میاں شہباز شریف نے اسی کے ساتھ کہا کہ ان کا ملک مذاکرات اور سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے اور سبھی عالمی اور دو طرفہ تعلقات کا احترام کرتا ہے۔ 

دوسری طرف ہندستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر اتحاد پر زور دیا۔

انھوں نے پہلگام حملے کو ہندوستان کی روح پر حملہ اور پوری انسانیت کے لئے ایک چیلنج قرار دیا۔ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پڑوسی ملک پاکستان کا نام لئے بغیر، دہشت گردی کے تعلق سے اس پر حملے کئے اور دہشت گردی کو دنیا کے لئے سب سے بڑا چیلنج قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک، کوئی بھی سماج اور کوئی بھی شہری اس سے خود کو محفوظ نہیں سمجھ سکتا، یہ انسانیت کے لئے ایک مشترکہ چیلنج ہے اور ہندوستان طویل عرصے سے دہشت گردی کی لعنت جھیل رہا ہے۔ 

ٹیگس