ہندوستان تک پہنچنے والی سورج کی شُعاعوں میں کمی کا سائنس دانوں کا انکشاف
ہندوستانی سائس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کی سرزمین تک پہنچنے والی سورج کی شُعاعوں میں کمی ہو رہی ہے لٰہذا دھوپ کے اوقات مسلسل کم ہو رہے ہیں۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق بنارس ہندو یونیورسٹی، پونے کی انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹیرولوجی (آئی آئی ٹی ایم) اور انڈیا میٹیرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کے سائنس دانوں کی مشترکہ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ ہندوستان میں دھوپ کے اوقات میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے اور اس رجحان میں گزشتہ 30 سال میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ہندوستانی سائنس دانوں کی مشترکہ تحقیق کے مطابق سنہ 1988 سے 2018 کے درمیان ملک میں دھوپ کے مجموعی اوقات میں نمایاں کمی پائی گئی ہے۔ تحقیق کے مطابق ملک کے 20 مقامات اور 9 مختلف خِطّوں سے حاصل کردہ شمسی مشاہدات کے تجزیئے سے واضح ہوا ہے کہ ہندوستان میں سالانہ دھوپ کے اوقات میں مجموعی کمی واقع ہو رہی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شمال مشرقی خِطّے کے علاوہ تقریباً پورے برصغیر میں دھوپ کے گھنٹوں میں مسلسل کمی دیکھی گئی۔
سائنس دانوں کے مطابق اس کمی کی بنیادی وجوہات فضا میں ایروسول (Aerosols) ذرّات اور بادلوں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہیں، جس کی بِنا پر سورج کی شُعاعیں زمین تک پہنچنے میں رُکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
یہ ذرّات سورج کی روشنی کو بکھیرتے یا جذب کر لیتے ہیں، جس سے زمین کی سطح تک کم روشنی پہنچ پاتی ہے ۔ 1990 کے عشرے کے دوران تیز معاشی ترقی، شہری آبادی میں اضافہ، صنعتی سرگرمیوں اور بایوماس(Biomass) جلانے کے باعث ایروسول کی مقدار میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ رجحان صرف ہندوستان تک محدود نہیں رہا بلکہ چین اور جاپان میں بھی اسی طرح کی تبدیلیاں دیکھنے میں آئيں البتہ ان دونوں ممالک نے اس مسئلے کے حل کے لئے مؤثر اقدامات انجام دیئے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایروسول کی زیادتی بادلوں کی ساخت پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق جب فضا میں ایروسول کی مقدار بڑھ جاتی ہے تو بادلوں کی چھوٹی بُوندیں زیادہ بنتی ہیں، جس سے بادل دیر تک برقرار رہتے ہیں اور سورج کی شُعاعوں کو زمین تک پہنچنے سے روکتے ہیں۔ یہ عمل شمسی تابکاری اور روزانہ دھوپ کے اوقات میں کمی کا سبب بنتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی رجحان جاری رہا تو مستقبل میں یہ صورتِ حال زراعت، شمسی توانائی اور موسمیات پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ ماہرین نے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ ایروسول آلودگی پر قابو پانے کے لئے چین اور جاپان کی طرز پر اقدامات کئے جائیں تاکہ سورج کی قدرتی توانائی کے استعمال کو محفوظ رکھا جا سکے۔