Feb ۲۶, ۲۰۲۰ ۱۶:۴۰ Asia/Tehran
  • ٹرمپ نے داعش سے ایران کی نفرت کا اعتراف کیا

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ کو اعتراف ہے کہ شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگی اس ملک کے تیل کے لئے ہے اور ایران داعش سے نفرت کرتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹ ہینڈل پر لکھا کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے وہ بات تسلیم کی ہے جو ہم سب پہلے سے جانتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ امریکی فوجی شام میں اس لئے ہیں تاکہ شام کا تیل لے جا سکیں۔ انھوں نے اسی طرح اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ٹرمپ نے یہ بات بھی مانی ہے کہ ایران، داعش سے نفرت کرتا ہے اور شام، روس اور ایران داعش سے لڑ سکتے ہیں۔.

جواد ظریف نے مزید کہا کہ مگر امریکہ نہ صرف یہ کہ داعش سے لڑا نہیں بلکہ اس نے بڑی بزدلی سے داعش کے سب سے بڑے دشمن کو قتل کردیا اور یہ ایسا کام تھا جس سے صرف ٹرمپ کے زیرنگیں لوگ اور داعش ہی خوش ہوئے۔

ٹرمپ نے منگل کو ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات میں یہ دعوی کرتے ہوئے کہ امریکہ نے القاعدہ، داعش اور دیگر دہشتگرد گروہوں کو ہرا دیا ہے کہا کہ امریکہ کی طرح ہی ایران، روس اور عراق سمیت دیگر ممالک کو بھی ان گروہوں سے جنگ کرنا چاہئے۔

ٹرمپ کا یہ دعوی ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ جب ان کے سابقہ بیان کے مطابق امریکہ نے ہی دہشتگرد گروہ داعش کو جنم دیا ہے اور علاقے کے ممالک کو اعتراف ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے عراق و شام میں داعش سے جنگ کی اور ان ملکوں سے اس گروہ کا خاتمہ کردیا اور امریکہ نے نہ صرف عراق و شام میں داعش کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہیں کی بلکہ سپاہ قدس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابومہدی المہندس کو بغداد ایئرپورٹ کے باہر ان کے آٹھ ساتھیوں سمیت شہید کردیا جنھوں نے داعش کے خلاف جنگ اور اسے شکست دینے میں موثر کردار ادا کیا تھا۔

ٹیگس