یورپی نمائندے بورل کا دورۂ تہران، وزیر خارجہ سے کی ملاقات
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران دنیا کے ساتھ متوازن تعلقات اور یورپ کے ساتھ روابط کو محفوظ اور اسے فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے تہران میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کے ساتھ طویل گفتگو ہوئی تاہم ایران و یورپ کے درمیان تعاون کے بارے میں گفتگومثبت رہی۔
وزیر خارجہ امیرعبداللہیان نے کہا کہ ایران دنیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو متوازن رکھنا چاہتا ہے اور براعظم یورپ کے ساتھ روابط کو برقرار اور اسے فروغ دینا اسلامی جمہوریہ ایران کی ترجیحات میں ہے۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ ایران کو مکمل اقتصادی فائدہ حاصل ہونا ایک اہم موضوع ہے اور ہم جلد ہی مذاکرات شروع کرنے کی کوشش کریں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ امید ہے امریکی فریق حقیقت پسندی اور ذمہ داری کے ساتھ اقدامات انجام دے گا۔
انہوں نے یوکرین جنگ کے بارے میں کہا کہ ایران، جنگ کو واحد راہ حل نہیں سمجھتا۔ حسین امیرعبداللہیان نے یمن کے سلسلے میں کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ یمنی گروہوں کے درمیان مذاکرات ہی واحد راہ حل ہے۔ امیرعبداللہیان نے شام کے بارے میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ شام کے خلاف عائد پابندیاں منسوخ ہوں اور شام کے عوام خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں اور اسلامی جمہوریہ ایران دہشتگردی سے مقابلے میں شام کی حمایت کرے گا۔
اس مشترکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ نے کہا کہ سمجھوتے کا حصول دنیا کے لئے اہم ہے۔ جوزف بورل نے کہا کہ ایران، علاقے کا سب سے بڑا ملک ہے اور انرجی کے میدان میں کافی گنجائشوں کا حامل ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ ایٹمی سمجھوتے پر عمل دوبارہ شروع کرنا چاہئے، ایران کے خلاف امریکی پابندیاں اٹھائی جائیں اور ایران اقتصادی فائدہ اٹھائے۔
جوزف بورل نے کہا کہ تقریبا تین ماہ سے بند مذاکرات پھر سے شروع ہوں گے۔