ایران اور پاکستان کا افغانستان سے متعلق مشترکہ نقطۂ نظر ہے: بلاول بھٹو زرداری
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ٹیلی فونی گفتگو کے دوران، باہمی دلچسپی کے امور سمیت علاقائی مسائل نیز ایران کیخلاف پابندیوں کی منسوخی سے متعلق مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں ایران کے وزیر خارجہ نے پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے باعث پاکستانی شہریوں کےجاں بحق ہونے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے پاکستانی حکومت اور عوام سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان کیلئے اپنی انسان دوستانہ امداد کے سلسلے کو جاری رکھے گا۔
حسین امیر عبد اللہیان نے سرحدی بازار "پیشین- مند" کے افتتاح پر ایران کی آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ سرحدی منڈیوں کی بحالی، مشترکہ سرحدوں میں تجارتی لین دین اور سلامتی کی تقویت میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
انہوں نے افغانستان میں حالیہ تبدیلیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس ملک میں تمام سیاسی اور نسلی گروہوں کی شرکت سے ایک جامع حکومت کے قیام پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ افغان پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اگلا اجلاس کا علاقائی ممالک کے تعاون سے بہت جلد منعقد گا۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کے متاثرین کیلئے ایرانی حکومت اور عوام کی امداد کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 21 ویں اجلاس کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک دونوں ممالک کے درمیان تکنیکی کمیٹیوں کے قیام کیلئے تیار ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور پاکستان کا افغانستان سے متعلق مشترکہ نقطہ نظر ہے۔