ایران اور روس کے وزرائے خارجہ کے درمیان گفتگو میں غزہ اور غرب اردن کی تازہ ترین صورت حال
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے روسی وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو میں غزہ اور غرب اردن کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا ہے.
سحر نیوز/ ایران: امیر عبداللہیان نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں غزہ کے عام شہریوں کے خلاف صیہونی حکومت کے پے در پے حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اس بات کا مدعی ہے کہ وہ جنگ بند کرانا چاہتاہے لیکن عملی طور پر وہ امریکی صیہونی جنگ میں شدت لا رہا ہے-
ایران کے وزیر خارجہ نے عورتوں اور بچوں سمیت پندرہ ہزار سے زيادہ عام شہریوں کے قتل عام، دسیوں افراد کو قیدی بنائے جانے کو غزہ کے خلاف صہیونی حکومت کی شدید بمباری اور وحشیانہ حملوں کا نتیجہ قرار دیا-
امیر عبداللہیان نے غزہ اور غرب اردن کے باشندوں کی نسلی تطہیر اور ان کی جبری منتقلی پر روک لگائے جانے کو انتہائی ضروری بتاتے ہوئے علاقے میں امن و سلامتی کے قیام میں روس کے زيادہ فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بلا شبہ حتمی کامیابی مزاحمت کو ہی حاصل ہوگي -
روسی وزیر خارجہ نے بھی اس گفتگو میں حملے روکنے کے لئے صیہونی حکومت کی مخالفت پر مایوسی کا اظہار کیا- سرگئی لاوروف نے جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے لئے تبادلۂ جاری رہنے پر زور دیا-