ہم جنگ شروع نہیں کریں گے لیکن ہر اقدام کا جواب طاقت سے دیں گے: جنرل محمد باقری
ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے کہا ہے کہ ہماری حکمت عملی قومی مفادات کا دفاع اور متعین مقصد کی جانب بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران جنگ طلب نہیں لیکن دھونس اور دھمکی کو قبول نہیں کرے گا اور اس کے خلاف ڈٹا رہے گا۔
سحرنیوز/ایران:آج صبح، ایرانی مسلح افواج اور خاتم الانبیاء سینٹرل ہیڈ کوارٹر کے کمانڈروں، عہدیداروں اور عملے کے اجتماع میں، میجر جنرل محمد باقری نے وعدہ صادق1 اور 2 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے آپریشنز میں ہم نے دشمن اور خود کی صلاحیتوں، طاقتوں اور کمزوریوں کی حقیقت کو اچھی طرح سے جانچا اور ہم کم سے کم وقت میں مسائل کو درست طریقے سے حل کرنے میں کامیاب ہو گئے، اب ہم مضبوطی سے اور درست معلومات کے ساتھ فضائی دفاع کی سطح، پیداوار، میزائل، ڈرون اور کروز کی صلاحیتوں میں دشمنوں کے مقابلے میں بہتر ہیں۔ انہوں نے غزہ میں بے گناہ لوگوں، بچوں، عورتوں اور بزرگوں کے وحشیانہ قتل پر صیہونی حکومت کے جرائم اور بربریت کے خلاف عالمی نام نہاد انسانی حقوق کے اداروں کی مہلک خاموشی اور دوغلے رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور لبنان میں غاصبوں کے ہاتھ بے گناہ لوگوں کی نسل کشی سے رنگے ہیں اور یہ ساری بربریت امریکی حکومت، یورپی ممالک کی بھرپور حمایت اور عالمی نام نہاد انسانی حقوق کے اداروں کے دوغلے رویے اور شرمناک خاموشی کے سائے میں ہو رہی ہے۔

مسلح افواج کے چیف آف سٹاف نے نئے امریکی صدر کو نرگسیت پسند اور دھونس دھمکی دینے والا شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ وہ اپنے دشمنوں کے علاوہ اپنے دوستوں اور اتحادیوں سے بھی بھڑتا پھر رہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں رہبر انقلاب اسلامی ایران کو ایک خط لکھا اور اس کے سیاق و سباق کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب جواب دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی کے اقدامات اس حقیقت پر مبنی ہیں کہ ہم جنگ پسند نہیں اور نہ ہی جنگ شروع کرنے میں پہل کریں گے لیکن ہم اپنی پوری طاقت سے کسی بھی اقدام کا جواب دیں گے، ہم خطے میں امن کے خواہاں ہیں، جوہری توانائی کے معاملے میں، ہم جوہری ہتھیاروں کے خواہاں نہیں ہیں بلکہ جوہری توانائی سے اپنی قوم کی ضروریات کو پورا کررہے ہیں۔ امریکا نے پہلے بھی جوہری معاملات میں بدقولی اور وعدہ خلافی کی لہذا اب اس پر بھروسہ نہیں ہے۔