Apr ۲۲, ۲۰۲۵ ۱۰:۰۶ Asia/Tehran
  • شام میں ایران کی مداخلت کا الزام بے بنیاد ہے: امیر سعید ایروانی

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے شام میں ایران کی مداخلت پر مبنی امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے لگائے جانے والے الزام کو مسترد کر دیا ہے۔

سحرنیوز/ایران: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے سلامتی کونسل کے صدر کو ایک خط لکھا ہے جس میں شام میں ایران کی مداخلت کے جھوٹے الزام کو مسترد کیا ہے۔  واضح رہے کہ سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے دوران امریکہ اور صیہونی حکومت کے نمائندوں نے ایران پر شام میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے، امیر سعید ایروانی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ایران شام میں عدم استحکام کی پالیسی کا حامی نہیں بلکہ اس نے ہمیشہ شام کی ارضی سالمیت اور قومی خودمختاری کی حمایت کی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سینیئر سفارت کار نے اس بات پر زور دیا کہ شام کے استحکام میں امریکہ کی مداخلت پسندانہ اور غاصبانہ پالیسیوں نے خلل ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے دہشت گردی سے مقابلے کی آڑ میں دہشت گرد گروہوں کو لیس کیا اور صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کی حمایت کی ہے۔

ایرانی نے اپنے خط کے ایک اور حصے میں شام کی خودمختاری کے خلاف صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کی مذمت کی اور سلامتی کونسل سے ان اقدامات کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے شام کی گولان پہاڑیوں پر قبضہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قرارداد 497 کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس میں واضح طور پر قابض حکومت کی جانب سے حاکمیت یا انتظامی دائرہ اختیار کے کسی بھی اقدام کو کالعدم اور بین الاقوامی قانونی حیثیت سے مبرا قرار دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے صیہونی حکومت کے اس جھوٹے الزام کو بھی مسترد کیا کہ ایران لبنان میں حزب اللہ کو ہتھیار اور مالی امداد بھیج رہا ہے۔ امیر سعید ایروانی نے اس الزام کو سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی مسلسل خلاف ورزی اور لبنان کے ساتھ جنگ ​​بندی کے انتظامات میں خلل ڈالنے کا محض ایک بہانہ قرار دیا۔

ٹیگس