روز عاشور کا سورج ڈھلتے ہی مجالس شام غریباں کا سلسلہ شروع
روز عاشور کا سورج ڈھلتے ہی شہدائے کربلا اور اہل حرم کی یاد میں مجالس شام غربیاں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: کربلا میں ملکی و غیر ملکی سوگواروں نے جہاں مصائب شہدا کا اہتمام کیا ہے وہیں ماتمی دستوں کا ایک لا منتاہی سلسلہ بھی ہے جو بین الحرمین سے گزرتا ہوا سید الشہدا اور علمدار کربلا علیہما السلام کے روضات اقدس میں داخل ہو رہا ہے۔ حرمہائے مبارک کے قرب و جوار اور حتیٰ شہر کے گلی کوچے کربلا والوں کی مظلومیت و تنہائی پر اشک بہانے والوں سے لبریز ہیں۔ بہت سے زائرین ہیں جو اس وقت شمعیں خرید کر شام غریباں کے لئے آمادہ ہو رہے ہیں۔
سنہ اکسٹھ ہجری کی قیامت خیز شام غریباں کی یاد دلانے والی آج کی شب عراق، ایران، پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا کے بہت سے ملکوں میں حسینِ شہید کے چاہنے والے اپنے مولا و آقا کے مکتب اور مقصد کے ساتھ تجدید عہد بھی کر رہے ہیں۔ ایران میں شہدائے کربلا کی مظلومیت کو یاد کرنے کے ساتھ ساتھ عوام غاصب صیہونی ٹولے کے ہاتھوں جام شہادت نوش کرنے والے اپنے عزیزوں کو بھی خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
مشہد مقدس، قم المقدمہ، شیراز اور تہران کے مقامات مقدسہ اس وقت سوگواران کربلا سے لبریز ہیں اور بہت سے لوگ جلتی ہوئی شمعوں کے ہمراہ خاندان اہل بیت کے در پر حاضری دینے کے لئے تیار ہو رہے ہیں تاکہ صاحبان حرم کو ان کے جدِ مظلوم کا پرسہ پیش کر رہے ہیں۔ ہندوستان و پاکستان میں بھی سوگوار و عزادار اس وقت کربلا کے ستمدیدہ اہل حرم اور ان کے ہولناک مصائب و آلام کو یاد کر کے آنسو بہا رہے ہیں۔