ایرانی مندوب: مغربی ایشیا کی صورتحال انتہائی سنگین، مغربی ممالک ذمہ دار
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے مغربی ایشیا کی صورتحال کو انتہائی تشویشناک بتاتے ہوئے اُسے بیرونی طاقتوں کی مداخلت کا نتیجہ قرار دیا ہے
سحرنیوز/ایران: اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے اس ادارے کی دوسری کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے مغربی ایشیا کی صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال بعض بیگانہ طاقتوں کی مداخلت آمیز اور عسکری پسندانہ پالیسیوں، مسلسل مسلح تصادم، طویل المدت ناجائز قبضے اور صیہونی حکومت کے ہاتھوں انجام پانے والی نسل کشی کا نتیجہ ہے، ان حالات نے خطے کی ترقی کو مسلسل پیچھے دھکیل دیا ہے اور اس کے خطرات اور چیلنجوں میں خاصا اضافہ کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے کہا کہ ان اقدامات سے ماحولیات کی تباہی میں بھی اضافہ ہوا ہے اور متاثرہ آبادیوں، خاص طور پر بچوں، خواتین، بزرگوں اور خصوصی طبی حالات کے حامل افراد کی جانوں اور صحت کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
امیر ایروانی نے مزید کہا کہ 13 جون 2025 کو صیہونی حکومت نے امریکہ کی حمایت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ایک وسیع فوجی جارحیت شروع کی اور اس کے بعد 22 جون کو ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر غیر قانونی حملے کیے، یہ جارحیتیں اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
سفیر ایران نے یاد دلایا کہ ان حملوں میں عام شہریوں، ہسپتالوں، میڈیا اداروں اور اہم بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا، جس سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو نقصان پہنچا اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو شدید خطرہ لاحق ہوا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کے غیر قانونی اقدامات نہ صرف بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہیں، بلکہ انسانی صحت، ماحولیاتی نظام اور اہم وسائل کو بھی ریڈیو ایکٹیو اور زہریلے مواد کے اخراج کے خطرات سے دوچار کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ پہلے سے کہیں زیادہ، یک طرفہ پسندی ہماری دنیا کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور امن، استحکام اور ترقی کی بنیادوں کو کمزور کر رہی ہے، لہذا آج دنیا کو جس چیز کی فوری ضرورت ہے وہ تقسیم نہیں، بلکہ کثیرالجہتی کو مضبوط بنانا، حقیقی تعاون، یکجہتی اور اقوام متحدہ کی مرکزیت کے ساتھ مشترکہ عمل ہے۔