پاکستان ایران کے لئے بہت زیادہ اہمیت کا حامل، دونوں ملکوں کے درمیان گہرے رشتے: ایرانی پارلیمانی اسپیکر
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالی باف نے کہا ہے کہ پاکستان مختلف اقتصادی، ثقافتی اور سیکورٹی شعبوں میں ایران کے لیے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ دونوں ممالک کی تجارتی ضروریات ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہیں۔
سحرنیوز/ایران: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر محمد قالی باف نے اپنے پہلے دورۂ پاکستان سے واپسی کے بعد آج پارلیمنٹ کے کُھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گہرے ثقافتی، تاریخی اور مذہبی رشتے قائم ہیں اور دونوں ممالک سیکورٹی اور دفاعی لحاظ سے بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے جغرافیائی محلِ وقوع کے باعث مشرقی ایشیا اور ایران کے درمیان ایک پُل کی حثیت رکھتا ہے۔
ڈاکٹر محمد باقر قالی باف نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ دورۂ پاکستان کے دوران مذکورہ اہداف کے حصول کے لیے، ایرانی پارلیمانی وفد نے پاکستان کے اعلیٰ عہدے داروں، بشمول، قومی اسمبلی کے اسپیکر، قائم مقام صدر اور سینیٹ کے چیئرمین، وزیراعظم اور فوج کے کمانڈر انچیف سے ملاقاتیں کیں اور یہ کہ پاکستان اور ایرانی تاجر برادری کے وفود اور پاکستانی علما اور دانشوروں سے بھی دوستانہ ماحول میں تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدرمملکت کے دورے کے دوران دستخط شدہ تعاون کی دستاویزات پر عمل درآمد، دوطرفہ تجارت کے حجم کو 10 ارب ڈالر تک پہنچانے، بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات کے ذریعے بارٹرٹریڈ نگ کو آسان بنانے، آزاد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے، سرحدی تعاون کو وسعت دینے، مشترکہ منڈیوں کی ترقی، سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانے اور ایران، چین اور پاکستان کے درمیان سہ فریقی تعاون کی منصوبہ بندی جیسے مشترکہ منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر نے پاکستان کے محترم عوام کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت اسلام آباد اور اقتصادی مرکز کراچی میں ایرانی وفد کا پُرجوش اور پُرتپاک استقبال دونوں قوموں کے درمیان محبت اور بھائی چارے کی تقویت کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی نمازیوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمانی وفد کا غیر متوقع جوش و خروش کے ساتھ استقبال کیا، ایران اور فلسطین کے لیے محبت کے اظہار اور حمایتی نعروں نے ناقابل فراموش مناظر کو جنم دیا۔ یہ ایران کی پوری مزاحمتی قوم کا استقبال تھا اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی ایرانیوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔