Nov ۲۱, ۲۰۲۵ ۱۴:۱۵ Asia/Tehran
  • وزير خارجہ: ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا حامی ہے، روس نے جنگ میں ساتھ دیا

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہم معاہدے کے حامی ضرور ہیں مگر ایسا معاہدہ چاہتے ہیں جو یکطرفہ نہیں بلکہ منصفانہ اور متوازن معاہدہ ہو، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران آئندہ ممکنہ جنگ کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ آمادگی رکھتا ہے۔

سحرنیوز/ایران: وزیرِ خارجہ سید عباس عراقچی نے برطانوی جریدے اکانومسٹ سے گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا حامی ہے اور اسے یک طرفہ معاہد ہ ہرگز منظور نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم معاہدے کے حامی ہیں، لیکن ایک منصفانہ اور متوازن معاہدہ کے خواہاں ہیں۔

عباس عراقچی نے مزید کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ جب امریکی اور وہاں کے موجودہ حکام معاہدے کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو وہ درحقیقت اپنی خواہشات کو مسلط کرنا چاہتے ہیں، یہ وہ چیز ہے جس کا ہم نے تجربہ کیا ہے اور ایسا ہی دو ماہ قبل نیویارک میں بھی تھا۔

وزیر خارجہ ایران نے دوٹوک لفظوں میں کہا کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن دوسرے کی ڈکٹیشن لینے کے لیے نہیں، ایک منصفانہ اور متوازن معاہدہ چاہتے ہیں نہ کہ یک طرفہ معاہدہ۔ جب وزیر خارجہ سے یہ سوال پوچھا گیا کہ آپ صیہونی حکومت کی جانب سے ایران پر دوبارہ ممکنہ حملے کے لیے کتنا تیار ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم پچھلی جنگ سے بھی زیادہ تیار ہیں، آپ جانتے ہیں، ہمارے میزائل تعداد اور معیار کے لحاظ سے بہتر حالت میں ہیں، ہم نے 12 روزہ جنگ کے دوران بہت کچھ سیکھا، ہم نے اپنی کمزوریوں کے ساتھ ساتھ اپنی طاقت کا بھی جائزہ لیا ہے، اسکے علاوہ ہم نے صیہونیوں کی کمزوریوں کی بھی شناخت کی ہے، ہم نے ان تمام چیزوں پر کام کیا ہے اور ہم پوری طرح تیار ہیں، بلکہ پہلے سے بھی زیادہ ہماری تیاری ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے تاہم واضح کیا کہ ایرانی کی تیاری کا مطلب ہرگز جنگ پسندی نہیں ہے، مگر یہ ضرور ہے کہ جنگ سے بچنے کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہےکہ آپ اس کے لئے بھروپور طریقے سے آمادہ رہیں۔

سید عباس عراقچی کا یہ بھی کہنا تھا کہ 12 روزہ جنگ کے دوران روس نے ایران کی بہت مدد کی اور جنگ کے بعد بھی تہران ماسکو کے درمیان پہلے سے زیادہ تعاون ہوا، یہی وجہ ہے کہ میں کہتا ہوں کہ ہم پچھلی بار سے بھی زیادہ آئندہ ممکنہ جنگ کے لئے تیار ہیں۔

 

 

 

ٹیگس