ایران نے صیہونی حکومت کے حملے میں لبنان کے اعلیٰ مزاحمتی کمانڈر کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں بیروت کے رہائشی علاقوں پر صیہونی حکومت کے حملے اور اعلیٰ مزاحمتی کمانڈر شہید ہیثم علی طباطبائی کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
سحرنیوز/ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اتوار کی شام بیروت کے ایک رہائشی علاقے ضاحیہ پر صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں کے حملے اور لبنان کے اعلیٰ کمانڈر شہید ہیثم علی طباطبائی کے بزدلانہ قتل کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ نومبر 2024 میں ہونے والی جنگ بندی اور لبنان کے قومی اقتدار اعلیٰ اور اس کی ارضی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں عام لبنانی شہری بشمول معصوم بچے اور خواتین شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ بیان میں غاصب صیہونی حکومت کی اس دہشت گردانہ کارروائی اور جنگی جرم کے ارتکاب پر غاصب حکومت کے رہنماؤں کو سزا دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں شہید ہیثم علی طباطبائی کےاعلیٰ مقام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، جنہوں نے اپنی بابرکت زندگی لبنان کے دفاع اور غاصب صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت میں گزاری، حزب اللہ لبنان کی قیادت، اس کے مجاہدین اور شہدا کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے امریکہ کی طرف سے غاصب صیہونی حکومت کی مدد کے تسلسل کو اس غاصب حکومت کی جارحیت اور اس کے ہاتھوں قانون شکنی جاری رہنے کی بنیادی وجہ قرار دیا ہے اور اس سلسلے میں جنگ بندی کے ضامنوں کی براہ راست ذمہ داری پر زور دیا ہے۔
وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت کی طرف سے جنگ بندی کی بارہا خلاف ورزی کا ذکر کرتے ہوئے لبنانی عوام کے خلاف اسرائیلی حکومت کی مسلسل جارحیت اور بے شمار جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور اس کی سلامتی کونسل کی خاموشی کو افسوسناک قرار دیا ہے اور عالمی برادری سے ٹھوس اور منظم اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok