Dec ۰۱, ۲۰۲۵ ۱۴:۴۶ Asia/Tehran
  • امریکہ کی موجودہ پالیسیوں کی وجہ سے اس کے ساتھ مذاکرات ناممکن: ایرانی وزیر خارجہ

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے امریکہ کی موجودہ پالیسیوں کی وجہ سے فی الحال اس کے ساتھ مذاکرات کو ناممکن بتایا ہے۔

سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایک انٹرویو میں اپنے دورۂ پیرس کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ وہ اپنے فرانسیسی ہم منصب کی دعوت پر پیرس گئے تھے۔

انھوں نے بتایا کہ اس ملاقات میں علاقائی مسائل، جیسے فلسطین، لبنان، شام اور دو طرفہ تعلقات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ملاقات میں ایران کے ایٹمی پروگرام پر بھی بات چیت ہوئی۔

انھوں نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں کہا کہ امریکہ اس وقت جن پالیسیوں پر عمل کر رہا ہے ان کے پیش نظر فی الحال اس کے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں ہیں۔

سید عباس عرا‍چی نے کہا کہ یورپی ممالک کے ساتھ بھی ہمیں تقریبا اسی نوعیت کے مسائل کا سامنا ہے جو امریکہ کے سلسلے میں درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے برسوں یورپی ٹرائیکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ مذاکرات کیے لیکن ان کے کوئی مؤثر نتائج سامنے نہیں آئے۔

 

وزیرِ خارجہ سید عباس عراقچی نے اس انٹرویو میں وضاحت کی کہ گفتگو سفارت کاری کی بنیادوں میں سے ایک ہے لیکن گفتگو اور مذاکرات میں فرق ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم بہت سے ممالک کے ساتھ مسلسل بات چیت کرتے ہیں لیکن مذاکرات اس وقت ہوتے ہیں جب فریقین کسی مخصوص موضوع پر ایک مشترکہ ہدف حاصل کرنے کے لیے باضابطہ طور پر گفتگو کریں۔

سید عباس عراقچی نے کہا کہ ہم اس وقت یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات نہیں کر رہے ہیں البتہ اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ مؤثر مذاکرات کے لیے کس قدر فضا سازگار ہے اور ایران کے مفاد میں ہوا تو مذاکرات کریں گے۔

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جیسے ہی ہمیں یہ یقین ہوا کہ کسی بھی فریق سے مذاکرات کرنا ایرانی عوام کے مفاد میں ہے اور مذاکرات سے ہمارے عوام کے حقوق کے حصول کو یقینی بنایا جاسکتا ہے، ہم ہرگز مذاکرات سے گریز نہیں کریں گے لیکن ہم کسی کی دھونس، دھمکی اور زور زبرستی ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

 

ٹیگس