حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کے خون کا بدلہ لے کر رہیں گے، حسن نصراللہ
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ بیروت کے جنوبی مضافات میں حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ شہید صالح العاروری کے خون کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: المنار ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے حزب اللہ تحریک کے نائب سربراہ الحاج محمد یاغی کی مجلس ترحیم کے موقع پر کہا کہ "اگر استقامت نے شہید صالح العاروری کے قتل پر خاموشی اختیار کی تو لبنان صیہونی حکومت کی آماج گاہ بن جائے گا۔
تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ صالح العاروری منگل کی رات بیروت کے مضافات میں صیہونی حکومت کے حملے میں شہید ہو گئے تھے۔
سید حسن نصر اللہ نے اس بات ذکر کرتے ہوئے کہ حزب اللہ تحریک گزشتہ 8 اکتوبر سے غاصب اسرائیلی حکومت کے خلاف براہ راست جنگ میں داخل ہو چکی ہے کہا کہ ہمارے مجاہدین نے بارہا صیہونی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین مہینے کے دوران صیہونیوں کے خلاف 670 سے زیادہ کارروائیاں کی گئی ہیں اور صیہونیوں کی 48 سرحدی چوکیوں کو ایک بار سے زیادہ نشانہ بنایا گیا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی بستیوں کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں کے خطرے کے پیش نظر صیہونی حکومت کی فوجیں پسپائی اختیار کر گئی ہیں کہا کہ لبنانی سرحد سے متصل مقبوضہ فلسطینی علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے بہت سے ٹینکوں اور فوجی ساز و سامان کو تباہ کردیا گیا ہے اور قدس کی غاصب حکومت نے اپنا جانی و مالی نقصان چھپانے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ قدس کی غاصب حکومت کے ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے اس حکومت کے فوجیوں کی تعداد تل ابیب کے حکام کے اعلان کردہ اعداد وشمار سے تین گنا زیادہ ہے اور اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ غاصب اسرائیل کے شمال میں 8 ہسپتالوں میں 2 ہزار سے زیادہ صیہونی فوجی زیر علاج ہیں۔