یمن کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کا حملہ، خطرناک ہو سکتا ہے
سی این این نے یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی کارروائیوں کے خطرات کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ کارروائی خطے میں موجودہ خطرے میں مزید اضافہ کرتی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، سی این این کے تجزیہ نگار اسٹیفن کولنسن نے یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی حملوں کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا کہ امریکی اور برطانوی کارروائیاں موجودہ خطرے میں مزید اضافہ کرتی ہیں کیونکہ یہ دراصل اسلامی جمہوریہ کے اہم مفادات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
سی این این کے مطابق، اگرچہ بائیڈن انتظامیہ مشرق وسطیٰ خاص کر عراق اور شام میں ایک نئی جنگ میں شامل ہونے سے بچنے کے لیے جدوجہد کر رہی تھی تاہم وہ اس مقام پر پہنچ گئی جہاں اس کے پاس جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے روکنے کی وائٹ ہاؤس کی درخواستوں کو یمنی افواج نے نظر انداز کر دیا تھا جس کے بعد خطے میں امریکی طاقت و توانائی کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگ گیا اور کسی نہ کسی طرح کی ڈیٹرنس کو دوبارہ ترتیب دینے کی اشد ضرورت محسوس ہونے لگی۔
ان حملوں کے لئے یہ دلیل پیش کی جا رہی ہے کہ ڈیٹرنس کو دوبارہ ترتیب دینے سے یمنی افواج اور تہران کو پسپائی پر مجبور کیا جا سکتا ہے اور اس طرح موجودہ جنگ کے مزید خطرناک ہونے سے پرہیز کیا جا سکتا ہے۔
سی این این چینل لکھتا ہے کہ اس تجویز کی بنیاد پر تہران، واشنگٹن کی طرح، وسیع تر تصادم سے پرہیز کرنا چاہتا ہے۔