غزہ میں جنگ بندی کا پہلا مرحلہ شروع، مکمل آزادی اور حق خود ارادیت ملنے تک جد و جہد جاری رہے گی: حماس
اطلاعات کے مطابق تحریک حماس اور غاصب اسرائیلی حکومت کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد شروع ہوگیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ارنا نے مختلف ذرائع ابلاغ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مصر کے شہر شرم الشیخ میں فریقین کے درمیان حتمی معاہدے کے بعد غزہ میں جنگ بندی باضابطہ طور پر شروع ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے بعد تحریک حماس اور غاصب اسرائیلی حکومت کے نمائندوں نے جمعرات کو مصری شہر شرم الشیخ میں باضابطہ طور پر جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کردیئے۔ مصر کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مصر، قطر، ترکیہ اور امریکہ کے نمائندوں کی موجودگی میں تحریک حماس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان باضابطہ طور پر شرم الشیخ شہر میں جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کئے گئے۔ اس معاہدے میں جنگ کا خاتمہ، قیدیوں کا تبادلہ، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور علاقے میں انسانی امداد بھیجنے کا آغاز شامل ہے۔
ارنا کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے جمعرات کی صبح ایک بیان جاری کرتے ہوئے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی کامیابی کا باضابطہ اعلان کیا۔ تحریک حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ شرم الشیخ میں امریکی صدر کی تجویز پر ہونے
والے تحریک حماس اور دیگر مزاحمتی تنظیموں کے مذاکرات میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کی جنگ ختم کرنے اور غزہ سے غاصب افواج کی پسپائی کے مقصد کے معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
حماس کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہم مکمل آزادی اور حق خود ارادیت ملنے تک اپنے قومی حقوق کے لئے جد و جہد جاری رکھیں گے۔