Nov ۲۰, ۲۰۲۵ ۰۸:۵۷ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ کی طرف سے نیتن یاہو کے دورۂ شام کی مذمت

اقوام متحدہ نے غاصب اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے جنوبی شام کے دورے کی مذمت کی ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفین دوجارک نے غاصب اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے جنوبی شام کے دورے پر اس عالمی ادارے کی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفین دوجارک  نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی معاون نجات رشدی نے بدھ کے روز اسرائیل (کی حکومت) کے سیاسی لیڈر کے شام میں داخلے کی مذمت کی ہے، جو شام کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے۔"

اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ "میرے خیال میں یہ دورہ تشویشناک ہے۔ ہم اسرائیل سے 1974 کے عدم تصادم کے معاہدے کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اسٹیفین دوجارک نے اقوام متحدہ کی قرارداد 2799 کا حوالہ دیتے ہوئے، جسے حال ہی میں سلامتی کونسل نے منظور کیا ہے، اس بات پر زور دیا کہ یہ قرارداد شام کی مکمل خودمختاری، اتحاد، آزادی اور علاقائی سالمیت کا مطالبہ کرتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جنوبی شام میں اسرائیلی حملوں میں حال ہی میں شدت آئی ہے اور اس درمیان مقامی لوگوں نے اپنی زرعی اراضی کی طرف پیش قدمی، سینکڑوں ہیکٹر جنگلات کی تباہی، لوگوں کی گرفتاری اور فوجی چوکیوں کے قیام کی شکایت کی ہے۔

بعض اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے دسمبر 2024 سے اب تک شام پر ایک ہزار سے زیادہ فضائی حملے اور جنوبی صوبوں پر 400 سے زیادہ زمینی حملے کیے ہیں۔

ادھر شام کی وزارت خارجہ نے بھی بدھ کی شام ایک بیان جاری کیا ہے جس میں وزیر خارجہ، وزیر جنگ، چیف آف اسٹاف اور غاصب حکومت کے دیگر عہدیداروں کے ساتھ نیتن یاہو کے جنوبی شام کے "غیر قانونی دورے" کی مذمت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بدھ کے روز، نیتن یاہو جبل الشیخ کی پہاڑی چوٹیوں میں واقع اسرائیلی فوجی اڈے پر پہنچے اور وہاں پر انہوں نے ایک پریس کانفرنس بھی کی۔

 

 

ٹیگس