عالمی برادری پاکستان کی مدد کرے: اقوام متحدہ
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری سے زیادہ امداد کی ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد جو امداد موصول ہورہی ہے وہ ضرورت کو پورا کرنے میں ناکام ہے ۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان میں ہونے والی طوفانی بارش اور سیلاب کو آب و ہوا کے تغیرات (کلائمٹ چینج) پرمبنی ایک سانحہ قرار دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینتونیو گوتیرس نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’اس موسمیاتی تباہی‘ پر بین الاقوامی تعاون اور اشتراک عمل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’پاکستان تکالیف میں بہہ رہا ہے، گویا مون سون بہت طاقتور ہوگیا ہے جس کا نتیجہ بارش اور سیلاب کی صورت میں نکلا ہے۔ انہوں نے اس موقع پرکہا کہ عالمی برادری پاکستان کی مدد کرے۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی برادری سے زیادہ امداد کی ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے موصول ہونے والی امداد کو ناکافی اور ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اس مشکل گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑا ہوناچا ہے کیونکہ ہمیں مزید امداد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب کے باعث لاکھوں افراد اپنی چھت سے محروم ہوگئے جبکہ 300 بچوں سمیت ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اس کے علاوہ 10 لاکھ جانور ہلاک ہوچکے ہیں اور فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔
پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب سے اب تک سینکڑوں بچوں سمیت 1100 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ دس ارب ڈالر کا مالی نقصان ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان آب و ہوا میں تبدیلی کا سب سے زیادہ شکار ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ یہاں خشک سالی، ہیٹ ویو، شدید بارش اور موسمیاتی شدت کے تمام مظاہر دیکھے جا چکے ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ ماہ قبل جیکب آباد میں پارہ 51 درجے سینٹی گریڈ کو چھو چکا ہے۔