سردار ایاز صادق قومی اسمبلی کے نئے اسپیکر منتخب، پولنگ کے دوران ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی
مسلم لیگ ن کے امیدوار سردار ایاز صادق نئے اسپیکر اور پیپلز پارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے ، قومی اسمبلی کے اجلاس میں پولنگ کے دوران ہنگامہ آرائی جاری رہی، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایوان میں زبردست نعرے لگائے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی میڈیا کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کیا گیا۔ اسپیکر ڈائس کے دائیں اور بائیں جانب دو پولنگ بوتھ قائم کیے گئے، پولنگ بوتھ میں خصوصی طور پر لائٹ کا انتظام کیا گیا۔ اسپیکر نے عمر ایوب کو پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کا موقع دیا جبکہ سنی اتحاد کونسل اور آزاد ممبران نے احتجاج کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کے گھیراؤ کیا۔
پاکستان کی 16 ویں قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے ن لیگ کے سردار ایاز صادق اور سنی اتحاد کونسل کے ملک محمد عامر ڈوگر کے درمیان مقابلہ ہوا جس میں ایاز صادق نے کامیابی حاصل کی جس پر ن لیگی ارکان نے شیر شیر کے نعرے لگائے۔
ایوان میں 291 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے جس میں سے ایاز صادق نے 199 اور عامر ڈوگر نے 91 ووٹ حاصل کیے، ایک ووٹ مسترد ہوا۔
مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق قومی اسمبلی کے 23 ویں اسپیکر اور پیپلز پارٹی کے غلام مصطفیٰ شاہ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے۔
سید غلام مصطفیٰ شاہ نے 197 ووٹ لیے جبکہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے جنید اکبر کو 92 ووٹ ملے۔
جے یو آئی ف اور بی این پی نے اسپیکر کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا اور محمود خان اچکزئی نے بھی رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ جے یو آئی کے 7، بی این پی اور پی کے میپ کا ایک ایک ووٹ کاسٹ نہیں ہوا۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کچھ دیر بعد نومنتخب اسپیکر سردار ایاز صادق سے حلف لیا، نومنتخب اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے عامر ڈوگر سے مصافحہ کیا بعدازاں نواز شریف نے انہیں مبارک باد دی۔
سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عامر ڈوگر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ کو اسپیکر بننے پر مبارک ہو، اگر 8 فروری کے خاموش انقلاب کے مطابق الیکشن ہوتے تو میرے ووٹ 91 نہیں 235 ہوتے، ایک الیکشن 8 فروری اور ایک الیکشن 9 فروری کو ہوا۔
انہوں نے کہا کہ خراج تحسین پیش کرتا ہوں تمام اراکین کو جنہوں نے مجھے ووٹ دیا،ہم ووٹ ڈالنے والے ہیں گننے والے نہیں، ووٹ گننے والوں نے عوام کا مینڈیٹ چرایا، یہ الیکشن نہیں سلیکشن تھی۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ نے کہا یہ ایوان طاقت کا سر چشمہ ہے، حقیقت میں کالے کالے بوٹ طاقت کا سر چشمہ ہیں، اسپیکر صاحب بوٹوں کا بھی شکریہ ادا کریں۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں 282 ممبران قومی اسمبلی نے حلف اٹھایا تھا۔