طوفان سے آزادی تک
پاکستان کے ممتاز صحافیوں نے شہدائے استقامت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدام کی مذمت کی اور اسرائیل کو الگ تھلگ کرنے کے لئے دنیا کے اجتماعی اقدام کا مطالبہ کیاہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: اسلام آباد میں فلسطین فاؤنڈیشن آف پاکستان کے زیر اہتمام ایک سمینار منعقد ہوا جس کا عنوان تھا " طوفان سے آزادی تک " ۔ رپورٹ کے مطابق اس سیمینار سے خطاب میں پاکستان کے ممتاز صحافیوں اور سیاست دانوں نے مشرق وسطیٰ کے حالات، غزہ اور بیروت میں غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کے دوام اور ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر گفتگو کی۔
سیمینار سے خطاب میں پاکستان کے سینئر صحافی حامد میر نے پاکستانی عوام کی جانب سے فلسطین کی حمایت کی پابندی اور عالمی سامراج کی کثرت طلبی سے بیزاری پر زور دیا ۔ انھوں نے بالفور اعلامیہ کو برطانیہ کی سازش اور سرزمین فلسطین پر قبضے کا آغاز قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا یا دو ریاستی نظریئے کو قبول کرنا فلسطینی قوم سے خیانت ہے۔
حامد میر نے کہا کہ پاکستانی عوام فلسطین کی آزادی اور سرزمین فلسطین میں واحد فلسطینی ریاست کے حامی ہیں اور وہ فلسطین میں دو ریاستوں کے قیام کے منصوبے کو ہرگز تسلیم نہیں کریں گے ۔
سوشل میڈیا پر سرگرم پاکستان کے ایک اور صحافی رضی طاہر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی دشمن کے جارحیتوں کا مقصد گریٹر اسرائیل کی سازش کو آگے بڑھانا ہے۔
پاکستان کے ایک اور ممتاز صحافی ہرمیت سنگھ نے جن کا تعلق سکھ برادری سے ہے، مشرق وسطیٰ میں صیہونی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ استقامتی محاذ کے لیڈران، شہید سید حسن نصراللہ ، شہید یحییٰ سنوار اور شہید اسماعیل ہنیہ دنیا میں فلسطین کے حامیوں اور مجاہدین بیت المقدس کے لئے مشعل راہ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ نیتن یاہو اور اس کا دہشت گرد گینگ، امریکا اور اس کے اتحادیوں کی مکمل حمایت سے فلسطین اور لبنان کے نہتےعوام کا قتل عام کر رہا ہے اور علاقائی ممالک نیز انسانی حقوق کے دعویداروں کی خاموشی نے اس کا وحشیانہ پن بڑھا دیا ہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے سیمینار سے خطاب میں پاکستانی عوام کے مختلف طبقات کی جانب سے فلسطین کی حمایت، اور غزہ نیز بیروت میں صیہونی حملوں میں شہید ہونے والے صحافیوں سے ملک کی صحافی برادری کی یکجہتی کی قدردانی کی ۔
انھوں نے مسلم ملکوں سے مطالبہ کیا کہ صیہونی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لئے اس کا سیاسی، سفارتی اور تجارتی بائیکاٹ کیا جائے۔