Oct ۰۱, ۲۰۲۱ ۰۹:۲۵ Asia/Tehran
  • یک طرفہ اور جابرانہ اقدامات اور پابندیوں کے خلاف عالمی برادری کا احتجاج

دنیا کے تیس ملکوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کر کے یک طرفہ اقدامات اور منجملہ ترقی پذیر ممالک کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کی مذمت کرتے ہوئے اُنہیں اقوام متحدہ کے منشور اور عالمی ضابطوں کے برخلاف قرار دیا ہے۔

ارنا نیوز کے مطابق تیس ممالک منجملہ ایران، بلاروس، بولیویا، پاکستان، چین، روس، شام، فلسطین، مصر اور ونزویلا نے بڑی طاقتوں کے یک طرفہ اقدامات بالخصوص ترقی پذیر ممالک کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے سلسلے میں ایک بیان جاری کیا جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں چین کے نمائندے نے پڑھ کر سنایا۔

اس بیان میں آیا ہے کہ ایسے حالات میں کہ جب عالمی وبا کورونا کے پھیلاؤ نے دنیا کے بہت سے منجملہ ترقی پذیر ممالک کی اقتصادی و اجتماعی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، اقوام متحدہ کے سبھی رکن ممالک کو چاہیئے کہ وہ کورونا اور اسکے اثرات و نتائج کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک جُٹ ہو کر اقدام کریں۔

بیان میں ممالک کے مابین تعاون کو لے کر اقوام متحدہ کے منشور کے نفاذ پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بعض ممالک کے خلاف یک طرفہ اور جابرانہ اقدامات انکے اقتصادی، معیشتی اور اجتماعی مسائل کے متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی پامالی اور انکے تحفظ کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں جو باعث تشویش ہے۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ سبھی ممالک مساوی حقوق کے مالک ہیں اور بعض طاقتوں کے یک طرفہ اور جابرانہ اقدامات، مشکلات و مسائل میں گِھری، دنیا کی بڑی آبادی کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کر رہے ہیں اور ان کو بالخصوص خواتین، بچوں، بوڑھوں اور معذوروں کو، ان کے حقوق ملنے میں بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

دنیا کے تیس ممالک نے اپنے مشترکہ بیان میں فوری طور پر بعض طاقتوں کے یک طرفہ اور جابرانہ اقدامات کا سلسلہ بند کئے جانے کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ امریکہ نے غیر قانونی اور یک طرفہ طور پر بعض ممالک پر ظالمانہ پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور ان پابندیوں میں عوام کو درکار بنیادی اور ضروری اشیا،حتیٰ دوائیں اور طبی ساز وسامان بھی شامل ہیں۔

 

ٹیگس