نیٹو یوکرین کی مدد کرکے روس سے ڈائریکٹ جنگ کے قریب ہورہا ہے۔ زاخارووا
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ نیٹیو کی طرف سے یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی نیٹو کو روس سے ڈائریکٹ جنگ کے قریب کر رہی ہے
ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اپنی پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ نیٹو کے ممالک یوکرین کو اسلحہ اور انٹیلی جنس کی فراہمی اور اس کے فوجیوں کی تربیت میں ایک دوسرے سے مقابلہ کررہے ہیں، اس بناء پر وہ روس کے ساتھ جنگ کی ریڈلائن کے نزدیک سے نزدیک تر ہوتے جا رہے ہیں۔
زاخارووا نے مغربی ممالک کی یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک مغربی ممالک نے 42.3بلین ڈالر کا فوجی سازوسامان اور اسلحہ کے ذریعےمدد فراہم کی ہے جن میں صرف امریکہ نے 28.3 بلین ڈالر کا اسلحہ یوکرین کو دیا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مغربی ممالک سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک کی ایف حکومت کی طرف سے کئے جانے والے جرائم میں شریک ہی نہیں بلکہ اپنے بیانات اور اعلانات میں باقاعدہ طور پر ان جرائم کا باقاعدہ اظہار بھی کرتے ہیں۔ مغربی ممالک اور نیٹو کی ایف حکومت کی طرف سے کئے جانے والے دہشت گردانہ اقدامات میں برابر کے شریک ہیں۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے ایران میں ہونے والے ناامن مظاہروں کے بارے میں کہا کہ امریکہ ایٹمی مذاکرات کی بحالی میں اپنے مفادات کھو چکا ہے اور اس بناء پر چاہتا ہےکہ وہ ایران میں حکومت مخالف اقدامت پر اپنی توجہ مرکوز کرے۔
زاخارووا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ واقعیت ایک پھر کھل کر ظاہر ہوتی ہے کہ امریکہ ایک قابل اعتماد شریک کے طور پرعمل نہیں کرسکتا۔