روس نے فوجی مقاصد کا حامل سیٹلائٹ خلاء میں پہنچا دیا
روسی وزارت دفاع نے ایک فوجی استعمال کا سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی خبر دی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: فارس نیوز کی خبر کے مطابق روسی وزارت دفاع نے فوجی مقاصد میں استعمال ہونے والے ایک سیٹلائٹ کے خلاء میں چھوڑے جانے کی خبر دی ہے۔
رویٹرز کے مطابق روسی راکٹ سایوز 2 مقامی وقت کے مطابق صبح 10بجے پلسٹسک کے خلائی اڈے سے داغا گیا۔
روسی وزارت دفاع نے سیکیورٹی اورخفیہ وجوہات کی وجہ سے اس بارے میں زیادہ معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔
اس سے پہلے بھی سایوز راکٹ کے ذریعے سے روس نے ایک سیٹلائیٹ خلا میں بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ سیٹلائیٹ فوجی مقاصد کے لئے استعمال کیا جائے گا اور روسی فوجیوں کو انٹرنیٹ، خلا سے لی گئی تصاویر فراہم کر سکے گا۔
روس نے خلا میں تقریبا ایک سو سیٹلائیٹ بھیجے ہوئے ہیں جن میں سے آدھے کام کر رہے ہیں اور ہر سال ان سیٹلائیٹ کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ سیٹلائٹ ایسے حال میں چھوڑا گیا ہے جب امریکہ نے یوکرین کو فوجی مقاصد میں استعمال کےلئے چار عدد خلائی سیٹلائیٹ انٹینا کے نظام فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پینٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ وہ یوکرین کو چار عدد سیٹلائٹ رابطے کے سسٹم کی فراہم کر رہا ہے جن کی مالیت 275 ملین ڈالر ہے۔
پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے بتایا کہ سیٹلائٹ رابطے کے ان نظاموں سے یوکرین فوج زیادہ موثر ہو جائے گی اور اس ملک کے لیڈروں کا کمانڈر سے رابطہ اور کنٹرول سسٹم بہتر ہو جائے گا۔
پیٹناگون کی ترجمان نے مزید کہا کہ یہ سستم اسٹارلنک انٹرنیٹ سروس کی جگہ نہیں لیں گے بلکہ یہ یوکرینی فوج کے لئے میدان جنگ میں ایک دوسرے سے رابطے کا موثر ذریعہ فراہم کریں گے۔
جب کہ روس یوکرین کی مواصلاتی لائنوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ اس کی جوابی کاروائی کی صلاحیت کو کمزور کیا جا سکے اور اس حوالے سے یوکرین کی ٹیلی کمیونیکشن اور سیکورٹی تنصیبات روسی حملوں کی مسلسل زد پر ہیں۔
امریکہ اور روس کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے خلا میں موجود سیٹلائٹوں اور دوسرے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی ہیں۔