Dec ۱۵, ۲۰۲۲ ۱۶:۰۴ Asia/Tehran
  • امریکہ یوکرین کو اسمارٹ ہتھیار دے رہا ہے، آگ سے کھیلنا بند کریں: روس کا انتباہ

امریکہ یوکرین کو ان الیکٹرانک وسائل سے لیس کرنے جا رہا ہے جن کے ذریعے ہتھیاروں کو اسمارٹ بنایا جاسکتا ہے۔

سحرنیوز/دنیا: امریکی قومی سلامتی کمیشن کے رکن جان کربی نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن نے یوکرین کو نیسیمز ایئرڈیفینس سسٹم سے لیس کردیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ اقدام یوکرین کے فضائی دفاعی سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایوینجر دفاعی سسٹم بھی کی ایف کو دیئے جا رہے ہیں جو کہ کم دوری تک فضائی اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
ایوینجر سسٹم پر اسٹنگر میزائل نصب ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے جنگ یوکرین کے آغاز سے اب تک کی ایف کو انیس ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کی فوجی اور سیکورٹی امداد فراہم کی ہے۔
امریکی کانگریس نے بھی آئندہ سال یوکرین کو کم از کم مزید اسّی کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
دریں اثنا، واشنگٹن میں روسی سفارتخانے نے ایک بیان جاری کرکے کی ایف کو پیٹریئٹ میزائل سسٹم سے لیس کئے جانے پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے اسے ایک اشتعال انگیز اقدام قرار دیا ہے۔ اس بیان میں واشنگٹن کو خبردار کیا گیا ہے کہ یوکرین کو ایسے ہتھیار دینے کے غیرمتوقع نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نیبینزیا نے کہا ہے کہ نیٹو کی توسیع میں اضافے سے پورا یورپ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ مغربی دنیا نیٹو کی توسیع میں اضافے کو اپنا مطلق حق سمجھتی ہے اور اس کے اسی یکطرفہ زاویہ نگاہ اور یک قطبی نظام کے نظریے کی وجہ سے،عالمی اداروں اور بین الاقوامی قوانین پر اعتماد اور بھروسہ کم ہوتا جا رہا ہے۔
واسیلی نیبینزیا نے مزید کہا کہ مغربی دنیا نے یورپ کو بھی جنگ کے دہانے پر لاکر کھڑا کر دیا ہے جس سے پوری دنیا اس آگ میں جھلس جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صاف واضح ہے کہ اب مستقبل کے عالمی نظام کے بارے میں فیصلے کا وقت آگیا ہے کہ کیا ایک تسلط پسند طاقت کے راج کو قبول کیا جائے گا جو اپنی مرضی چلاتی ہو یا پھر جمہوریت پر مبنی ایک منصفانہ اور کثیر قطبی نظام کا انتخاب کیا جائے گا جس میں نہ باج وصول کرنے یا دینے کا تصور ہو نہ تسلط پسندی اور نہ ہی استعمار کا۔
اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے زور دے کر کہا کہ مغربی نظام، پوری دنیا میں تفرقہ پھیلا رہا ہے تا کہ نئے علاقوں میں بھی اپنے نفوذ کا دائرہ بڑھا سکے۔
واسیلی نیبینزیا نے یوکرین کے بحران کے بارے میں کہا کہ مغربی ممالک اسے روس کے خصوصی آپریشن کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں، حالانکہ یہ ایک منظم بحران ہے جس کی پلاننگ مغربی دنیا بہت پہلے کر چکی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دنوں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی کہا تھا کہ امریکہ اور نیٹو یوکرین کی جنگ میں براہ راست ملوث ہیں۔
روس نے اس سے قبل بھی نیٹو ممالک کو ایک تحریر بھیج کر انہیں تجویز دی تھی کہ آگ سے کھیلنا بند کردیں۔

ٹیگس