Aug ۰۴, ۲۰۲۴ ۱۹:۴۹ Asia/Tehran
  • یورپی ملکوں میں اسرائیل کے بائیکاٹ کے مطالبوں میں آئی تیزی

غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے مظالم کی مذمت میں فلسطینی حامیوں نے یورپ کے بعض ملکوں کی سڑکوں پر نکل کرمظاہرے کئے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا-

سحر نیوز/ دنیا: فلسطین حامی سینکڑوں مظاہرین نے پیرس میں اجتماع کرکےغزہ کے خلاف جاری جنگ کا فوری حل ڈھونڈھ نکالنے اور اولمپک کھیلوں میں اسرائیل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا-

مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے پرچم اور پلے کارڈ تھے جن پر لکھا ہوا تھا "جارح اسرائیل کا بائیکاٹ کرو، فلسطین کو نجات دو اور نسل کشی کو بند کرو -بہت سے مظاہرین نے پیرس اولمپک کے کھیلوں میں اسرائیلی پرچم لہرانے پر بھی اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔

ادھر گزشتہ روز وسطی لندن میں بھی ایک بڑا اجتماع ہوا جس میں غزہ کے خلاف جاری جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گيا۔

بلغراد میں بھی فلسطینی حامی مظاہرین نے ایک مظاہرے کا انعقاد کیا جس میں سماجی کارکن ، فلسطینی تارکین وطن اور دارالحکومت کے شہریوں کا ایک گروپ بھی موجود تھا ، ساتھ ہی صربیا میں فلسطینی سفیر محمد النامورہ اور ایرانی سفارت خانے کے ثقافتی مشیر امیر پور پزشک بھی موجود تھے۔

اس اجتماع میں فلسطینی سفیر سمیت دیگر مقررین نے کہا کہ صیہونیوں کے ہاتھوں انتالیس ہزار سے زائد افراد کا قتل عام کیا گیا جن میں سے نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔ مقبوضہ مغربی کنارے کے رہائشی بھی اسرائیلی حکام اور آباد کاروں کے روز مرہ کے تشدد سے محفوظ نہیں ہیں اور تین سو خواتین اور چھ سو پینتیس بچوں سمیت نو ہزار سے زائد بے گناہ افراد اسرائیلی جیلوں میں بند ہیں۔

 

ٹیگس