Dec ۱۵, ۲۰۲۵ ۱۳:۳۵ Asia/Tehran
  • تھائي حکام کی طرف سے جنگ بندی کے امریکی صدر ٹرمپ کے دعوے کی تردید،  کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کی سرحدی جھڑپیں دوسرے ہفتے میں داخل

کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان سرحدی جھڑپیں دوسرے ہفتے میں داخل ہوگئی ہیں اور تھائی حکام نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ دونوں ممالک مسلح جھڑپوں کو روکنے کے لیے جنگ بندی پر متفق ہوگئے ہیں۔

سحرنیوز/دنیا: میڈیا رپورٹوں کے مطابق کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان سرحدی جھڑپیں اتوار کو دوسرے ہفتے میں داخل ہوگئیں۔ اطلاعات کے مطابق ان جھڑپوں کے نتیجے میں تقریباً 8 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں اور کم از کم 25 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 14 تھائی فوجی اور 11 کمبوڈیائی شہری شامل ہیں جبکہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر جھڑپیں شروع کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

 

قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے، جنہوں نے اس سے قبل جنگ بندی اور اس کے بعد معاہدے کی حمایت کی تھی، جمعہ کو کہا تھا کہ جنوب مشرقی ایشیائی پڑوسی ممالک لڑائی روکنے پر متفق ہوگئے ہیں لیکن تھائی لیڈروں نے بتایا کہ کوئی جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوا ہے اور دونوں ملکوں کی حکومتوں نے اتوار کی صبح جھڑپوں کے جاری رہنے کی تصدیق کی۔

امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے وعدہ کیا تھا کہ وہ پہلے طے پانے والی جنگ بندی کو دوبارہ معمول پر لانے کے لیے فون کریں گے لیکن تھائی وزیر اعظم آنوتِن چارنویراکل نے ہفتے کو صحافیوں کو بتایا کہ ’’جمعہ کو ہونے والی فون کال میں صدر ٹرمپ نے یہ ذکر نہیں کیا کہ ہمیں جنگ بندی کرنی چاہیے۔‘‘ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’امریکی صدر نے یہ ضمانت دی ہے کہ تھائی لینڈ کو دوسرے ممالک سے بہتر فوائدحاصل ہوں گے۔‘‘ 

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

 

ٹیگس