وزیر خارجہ ایران نے یورپ کا پیغام روس کو پہنچا دیا
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ جنگ یوکرین کے خاتمے کے حوالے سے ایک یورپی رہنما کا پیغام لیکر روس آئے ہیں۔
ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاؤروف کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے اور امن و امان کے قیام کے حوالے سے سوچ جنم لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین جنگ کے بارے میں اپنے موقف کو اعلی ترین سطح پر شفاف طریقے سے بیان کرچکا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرین کے حوالے سے انسانی اور ایٹمی معاملات پر دنیا کی توجہ مرکوز ہو گئی ہے اور اس صورتحال سے نکلنے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ایٹمی سیفٹی کا علمبردار اور زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر اور اس کے ارد گرد امن کے قیام میں بھرپور مدد دینے کو تیار ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ہم ایک پائیدار ایٹمی سمجھوتے کے لئے پوری طرح سنجیدہ ہیں اور امریکہ حقیقت پسندی سے کام لے تو معاہدے کا حصول ممکن ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے اس موقع پر کہا کہ ان کا ملک ایٹمی سمجھوتے کی بحالی کے حوالے سے اب تک ہونے والے مذاکرات سے پوری طرح مطمئن ہے۔
ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے مختلف میدانوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات کے فروغ پر بھی زور دیا۔