ایران کے وزیرخارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ٹیلیفونی گفتگو، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے منشور کی شق نمبر ننانوے فعال کرنے کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے اقدام کی قدردانی کرتے ہوئے امریکہ کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کی جاری حمایت کو غزہ میں جنگ بندی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے فلسطین کی صورت حال کے بارے میں اپنے رابطوں اور گفتگو کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلیفون پر بات چیت میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے منشور کی شق نمبر ننانوے سے استفادہ کیا جانا عالمی رائے عامہ کی حمایت یافتہ بین الاقوامی امن و صلح کے تحفظ کے لئے ایک جرات مندانہ اقدام ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں کی حمایت میں فوری اقدامات عمل میں لائے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور فلسطینیوں کی زبردستی نقل مکانی روکے جانے اور انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کے لئے رفح گذرگاہ کھولے جانے کا مطالبہ کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے فلسطین کی تحریک استقامت کے رہنماؤں سے اپنی گفتگو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک امریکہ غاصب صیہونی حکومت کے جرائم اور جنگ جاری رکھے جانے کی حمایت کرتا رہےگا، علاقے کی صورت حال بد سے بدتر اور دھماکہ خیز بننے میں تبدیل ہوتی رہے گی۔ اس گفتگو میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی کہا کہ غزہ میں انسانی صورت حال المناک ہے اور اس علاقے میں جنگ بندی کی، ماضی سے کہیں زیادہ ضرورت کا احساس کیا جا رہا ہے اور علاقے میں کشیدگی کا دائرہ مسلسل پھیلنے کی روک تھام اور انسانی بنیادوں پر اقدامات عمل میں لائے جانے کی اشد ضرورت ہے۔ گوترش نے فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی اور اقوام متحدہ کی قرارداوں کی بنیاد پر فلسطینی مملکت تشکیل دیئے جانے کی کوششیں مسلسل جاری رکھے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔