اسماعیل ہنیہ کو دہشتگرد اسرائیل نے کیسے کیا شہید؟ آئی آر جی سی کی رپورٹ میں ہوا خلاصہ
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے تعلقات عامہ نے اپنے نوٹیفیکیشن نمبر 3 میں کہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ کارروائی تقریباً 7 کلو گرام کے وار ہیڈ کے ساتھ ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والے پراجیکٹائل کو مہمانوں کی رہائش کے علاقے کے باہر سے فائر کرکے انجام دی گئی، جس کے ساتھ ایک زوردار دھماکہ بھی ہوا۔
سحر نیوز/ ایران: ارنا کی ڈیفنس فیلڈ کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے تعلقات عامہ نے نوٹیفیکیشن نمبر 3 میں ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ کی شہادت میں صیہونی حکومت کے اس دہشت گردانہ جرم میں ملوث ہونے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ کارروائی تقریباً 7 کلو گرام کے وار ہیڈ کے ساتھ ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والے پراجیکٹائل کو مہمانوں کی رہائش کے علاقے کے باہر سے فائر کرکے انجام دی گئی، جس کے ساتھ ایک زوردار دھماکہ بھی ہوا۔
نوٹیفیکیشن کا متن حسب ذیل ہے:
صیہونی مجرمانہ حکومت کے اس دہشت گردانہ اقدام جس کے نتیجے میں اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی دفتر کے بہادر سربراہ اور مجاہد شہید ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ اور ان کے ساتھی کی شہادت ہوئی ہے، ایرانی عوام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ؛
-1 اس حملے کی منصوبہ بندی اور نفاذ صیہونی حکومت نے کیا اور اس کی حمایت امریکہ کی مجرمانہ حکومت نے کی۔
-2تحقیقات کے مطابق یہ دہشت گردانہ کارروائی مہمانوں کی رہائش کے باہر سے تقریباً 7 کلو گرام وزنی وار ہیڈ سے ایک زوردار دھماکے کے ساتھ شارٹ رینج پراجیکٹائل فائر کرکے کی گئی۔
آخر میں، اس پر زور دیا جاتا ہے؛ شہید اسماعیل ہنیہ کے خون کا بدلہ یقینی ہے اور دہشت گرد صیہونی حکومت کو اس جرم کا جواب "سخت سزا" کی صورت میں بھرپور، مناسب وقت اور جگہ پر ملے گا۔