Jan ۲۴, ۲۰۲۵ ۱۸:۰۲ Asia/Tehran
  • کیا امریکا ایران کے ایٹمی پلانٹ پرحملے میں اسرائیل کا دے گا ساتھ؟ ٹرمپ کے جواب نے سب کو چوکا دیا!

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ دعوی دہراتے ہوئے کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار نہیں ہونا چاہئے کہا ہے کہ اگر تہران کے ساتھ سمجھوتہ ہوا تو اس اس مسئلے کے بارے میں اطمینان حاصل کرنے کے راستے پیدا ہوجائيں گے۔

سحرنیوز/ایران: امریکی صدر نے فاکس نیوز کو انٹریو دیتے ہوئے اس سوال کے جواب میں اپنا خیال ظاہر کرنے سے اجتناب کیا کہ ایران کے ایٹمی تنصیبات پر پیشگی حملے کی حمایت کرتے ہيں یا نہيں؟ لیکن انھوں نے دعوی کیا کہ ان کے پہلے دور صدارت میں ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کے حصول میں صرف ایک ہفتے کا فاصلہ رہ گیا تھا۔

ترکیہ کے اخبار بنی شفق نے بھی فاکس نیوز کے ساتھ ٹرمپ کے انٹرویو کی رپورٹ شائع کی ہے اور لکھا ہے کہ امریکی صدر نے اس انٹرویو میں کہا ہے کہ ہم نے ایران کے سلسلے میں صرف یہ کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ان کے پاس ایک عظیم ملک ہو- ان کے پاس کافی صلاحتیں ہیں وہ حیرت انگیز لوگ ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران کے سلسلے میں صرف یہ کہا ہے کہ ان کے پاس ایٹمی اسلحہ نہيں ہونا چاہئے۔ اگر ان کے پاس ہوگا تو دوسرے بھی چاہیں گے اور اس صورت میں سب کچھ المیہ ہوگا۔ ٹرمپ نے کہا کہ سچ پوچھیں تو ایران، کا قضیہ مختلف ہے۔

ٹرمپ نے اس سے پہلے جمعرات کو ایران کے ایٹمی پلانٹ پرحملے میں اسرائیل کی حمایت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ میں اس سوال کا جواب نہيں دوں گا۔ انھوں نے کہا کہ میں آئندہ دنوں میں مختلف افراد سے ملاقات کروں گا۔ امید ہے کہ یہ مسئلہ کسی اقدام کے بغیر حل ہو جائے گا۔ ٹرمپ نے اس سوال کے جواب میں کہ وہ کن لوگوں سے ملاقات کریں گے کہا کہ میں کچھ نہ کہنے کو ترجیح دوں گا لیکن نہایت اعلی درجے کے افراد سے ملاقات کروں گا۔

ٹرمپ نے یہ بیانات ایسی حالت میں دیئے ہیں کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر پوری طرح عمل کیا لیکن ٹرمپ کے برسراقتدار آنے اور معاہدے امریکا کے نکل جانے کے بعد ایران نے بھی رضاکارانہ طور پر جو اقدامات انجام دیئے تھے بتدریج انھیں روک دیا،  لیکن ایران نے ہمیشہ ایک پائيدار اور قابل اعتماد سمجھوتے کے لئے آمادگی کا اعلان کیا ہے، جو پابندیاں منسوخ ہونے کا ضامن ہو اور مستقبل میں اس سے کوئي ناجائزہ فائدہ نہ اٹھایا جا سکے۔
 

ٹیگس