ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے یورپی یونین کی سیکورٹی اور خارجہ پالیسی کی انچارج کایا کلاس سے ٹیلی فون گفتگو میں کہا ہے کہ ایران امریکہ بالواسطہ مذاکرات میں سمجھوتے تک پہنچنے کے لئے غیر حقیقی اور نامعقول موقف سے پرہیز ضروری ہے۔
سحرنیوز/ایران: وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے یورپی یونین کی سیکورٹی اور خارجہ پالیسی کی انچارج کایا کالاس کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو میں ایران امریکا بالواسطہ مذآکرات کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال سے انہیں باخبر کیا اور کہا کہ سمجھوتے تک پہنچنے کے لئے غیر حقیقی اور نا معقول موقف سے پرہیز ضروری ہے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے پیر 5 مئی کو یورپی یونین کی سیکورٹی اور خارجہ پالیسی کی انچارج کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں علاقائی اور بین الاقوامی حالات پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں ایران امریکا بالواسطہ مذاکرات کے حوالے سے تازہ صورتحال سے باخبر کیا۔
سید عباس عراقچی نے ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کے بارے میں مصنوعی تشویش دور کرنے کے لئے ڈپلومیسی کا راستہ اختیار کرنے میں ایران کے ذمہ دارانہ طرز عمل کا ذکر کیا اور اس عمل کے جاری رہنے کے لئے فریق مقابل کی طرف سے حقیقت پسندی اور سنجیدہ ارادے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ تشویش صرف ایٹمی اسلحے تک ایران کی دسترسی کے امکان کے بارے میں ہے تو، یہ تشویش دور کی جاسکتی ہے اور اس حوالے سے سمجھوتہ پوری طرح دسترسی میں ہے لیکن اس کے لئے غیر حقیقی اور نا معقول موقف سے پرہیز ضروری ہے۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں، اسی طرح تین یورپی ملکوں، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ گزشتہ ایک برس میں مذاکرات کے کئی دور انجام دیئے جانے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ایران یورپ کے ساتھ چاہے یورپی ٹرائیکا کی شکل میں ہو یا یورپی یونین کی شکل میں، مذاکرات کے لئے تیار ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ گفتگو، تعمیری انداز میں اور سیاسی محرکات سے دور رہتے ہوئے شروع کی جائے گی اور جاری رہے گی۔
عراقچی نے یوکرین کے حوالے سے ایران کی موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ روس کے ساتھ ایران کا تعاون کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں ہے۔ انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ ایران سیکورٹی خدشات کے حوالے سے یورپی یونین کے ساتھ سیاسی مذاکرات کے لئے تیار ہے۔