ایران اور افغانستان کے وزراء خارجہ کے درمیان اہم ٹیلیفونی گفتگو، افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگي پر تشویش
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ٹیلی فونک گفتگو میں تازہ ترین علاقائی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے وزیر خارجہ نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگي اور تنازعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحمل سے کام لینے، تنازعات کو روکنے اور اختلافات کو بات چیت اور گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں مسلم ممالک کے درمیان کشیدگی نہ صرف انسانی جانوں کے ضیاع باعث ہے بلکہ پورے خطے کے استحکام کے لئے بھی خطرے کا باعث ہے۔

عراقچی نے دونوں برادر اور مسلم ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے اور تعمیری مذاکرات کی سہولت فراہم کرنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی آمادگی کا بھی اعلان کیا۔ اس گفتگو میں افغانستان کے وزیر خارجہ نے تازہ ترین صورتحال کی رپورٹ فراہم کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان فوجی تنازعات پر مذاکرات اور امن کے راستے کو ترجیح دیتی ہے۔

اس گفتگو میں دریائے ہرمند کے پانی کے حقوق کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ فریقین نے آبی وسائل کے انتظام اور ان کے ضیاع کو روکنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان آبی معاہدوں اور تکنیکی تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور ایران کے آبی حقوق کو محفوظ بنانے اور موجودہ موسم میں آبی وسائل کے بہترین استعمال کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔

بات چیت کے اختتام پر فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، سرحدی سلامتی کو برقرار رکھنے اور علاقائی ممالک کے اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو روکنے کی اہمیت پر زور دیا اور علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے کے لئے مزید رابطوں اور ہم آہنگی کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔