دنیا کی 800 ممتاز شخصیات کی طرف سے غزہ میں نسل کشی کا انتباہ
دنیا بھر کے 800 ممتاز محققین اور ماہرین قانون نے غزہ پٹی میں نسل کشی کی بابت سخت انتباہ دیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایسے حالات میں کہ صیہونیوں کی جانب سے غزہ کی پٹی پر بمباری بدستور جاری ہے، دنیا بھر کے 800 ممتاز اور نامور محققین اور ماہرین قانون نے مقبوضہ علاقوں میں نسل کشی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
ان شخصیات نے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک پوری طرح سے نسل کشی ہے، جو مغربی میڈیا کے مطابق صرف اسرائیلی حکومت کا "طوفان الاقصیٰ" آپریشن کا ردعمل ہے۔
اطلاعات کے مطابق غزہ پٹی میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران فلسطینی شہدا کی تعداد گیارہ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور دسیوں ہزار زخمیوں کو طبی مراکز میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
الجزیرہ ٹی وی چینل نے بتایا ہے کہ غزہ پٹی میں انسانی صورت حال خوفناک ہو چکی ہے اور اس علاقے کے لوگوں کو خوراک، پانی، ایندھن اور بجلی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی پر بمباری اور فلسطینی خواتین اور بچوں کی شہادت کا سلسلہ بدستور جاری ہے جب کہ صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والے مغربی ممالک نے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی ہر قرارداد کو ویٹو کیا ہے یا پھر فلسطینیوں کے قتل عام اور بمباری کو روکنے کی کوششوں کے بجائے وہ غاصب اسرائیل کی مزید حمایت میں قراردادیں منظور کرانے کے درپے ہیں۔