اسرائیلی جنگی کابینہ کے اجلاس سے متعلق خبریں شرمناک، نیتن یاہو مستعفی ہوجائیں: اسرائیلی اپوزیشن لیڈر
غاصب و جابر اسرائیلی حکومت کے اپوزیشن لیڈر نے غاصب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی کابینہ کے اجلاس کی خبریں شرمناک ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: غاصب و جابر اسرائیلی حکومت کے اپوزیشن لیڈر نے یہ کہتے ہوئے کہ اس حکومت کی کابینہ کے اجلاس کے بارے میں سامنے آنے والی خبریں شرمناک ہیں اور اس کابینہ کے خطرے کو ظاہر کرتی ہیں، غاصب صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔
غاصب اور مجرم اسرائیلی حکومت، جس نے حماس سمیت فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کوختم کرنے اور اپنے قیدیوں کو رہا کرانے کے مقصد سے غزہ پر لشکر کشی کی لیکن اس علاقے میں کئی ہفتے کی جارحیت کے باوجود بھی یہ غاصب حکومت اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکی ہے بلکہ اس کے حکام کے درمیان اختلافات بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔
قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں غاصب اسرائیلی حکومت کے بے جا اور بہت زیادہ مطالبات، مذاکرات کی ناکامی اور پھرغزہ پٹی میں اس غاصب اور مجرم حکومت کے جرائم کے دوبارہ شروع ہونے کا باعث بنے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی غیرقانونی اور غاصب حکومت کے اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ Yair Lapid نے جمعہ کے روز غاصب حکومت کی کابینہ کے اجلاس میں کئی وزرا کے درمیان جھگڑے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "نیتن یاہو کی کابینہ اسرائیل کے حق میں کوئی اسٹریٹیجک فیصلہ نہیں کرسکتی ہے۔
غاصب اسرائیلی کابینہ کے گزشتہ رات ہونے والے اجلاس سے متعلق خبروں میں بتایا گیا ہے کہ غاصب اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے وزیر جنگ کو شاباک (صیہونی سیکورٹی ایجنسی) اور موساد (خفیہ ایجنسی) کے سربراہوں سے ملنے سے روک دیا تھا جس کی وجہ سے فریقین کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہو گئے۔
اسرائیل کے ٹی وی چینل 12 نے بھی اعلان کیا کہ اسرائیل کے وزیر جنگ نے نیتن یاہو کو اس حکومت کی سلامتی کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا۔
الجزیرہ ٹی وی چینل نے بھی اطلاع دی ہے کہ صہیونی جنگی کابینہ کے اجلاس میں صیہونی فوج کے سربراہ سے کئی وزرا کی نوک جھونک ہوئی تھی۔