کیا آپ جانتے ہیں حزب اللہ کے آپریشن اربعین میں کتنے دہشگرد اسرائیلی فوجی مارے گئے؟
المیادین نیوز چینل نے یورپی سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حزب اللہ لبنان کے آپریشن اربعین میں صیہونی حکومت کے گالیلوت فوجی مرکز کے یونٹ 8200 پر حملے میں 22 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ارنا نے المیادین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یورپی سیکورٹی ذرائع نے حزب اللہ کے آپریشن اربعین میں غاصب صیہونی حکومت کے گالیلوت فوجی مرکز پر حملے میں سنگین جانی اور مالی نقصان کا انکشاف کیا ہے۔ اس پورٹ کے مطابق یورپی سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس حملے میں بہت سے اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
یورپی سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے گالیلوت فوجی مرکز کے انٹیلیجنس یونٹ 8200 پر حملے میں 22 صیہونی فوجی ہلاک اور 74 زخمی ہوئے ہیں۔ یہ رپورٹ ایسی حالت میں سامنے آئی ہے کہ جمعرات کو صیہونی حکومت کے میڈیا نے بتایا تھا کہ اسرائیلی فوج کے یونٹ 8200 کے کمانڈر نے اپنے استعفے کا اعلان کردیا ہے۔
اس سے پہلے المیادین نے معتبر ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ حزب اللہ لبنان نے آپریشن اربعین میں جو لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے ایک کمانڈر شہید فواد شکر کے دہشت گردانہ قتل کا بدلہ لینے کے لئے انجام دیا تھا، اسرائیلی فوج کے انیٹلیجنس یونٹ 8200 کے ہیڈکوارٹر پر حملہ بہت کامیاب رہا تھا۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حزب اللہ لبنان نے صیہونی حکومت کے ایئرڈیفنس کو ناکام بناتے ہوئے، مذکورہ ہیڈکوارٹر پر 6 ڈرون طیاروں سے حملہ کیا تھا۔
المیادین نے بتایا تھا کہ حزب اللہ لبنان کے ان سبھی ڈرون طیاروں نے بہت دقت کے ساتھ صیہونی حکومت کی گالیلوت فوجی چھاؤنی کے اندر مدنظر اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔ یاد ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی یہ فوجی چھاؤنی تل ابیب کے نزدیک ہے ۔
المیادین نے معتبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ غاصب صیہونیوں نے آپریشن اربعین کے بعد اس فوجی چھاؤنی کے اطراف میں کئی کلومیٹر تک بہت ہی سخت سیکورٹی حصار قائم کردیا ہے اورغیر فوجیوں کے ساتھ ہی فوجی اہلکاروں کو بھی حکم دیا گیا ہے کہ اس سیکورٹی حصار کے قریب نہ جائيں۔ المیادین کے مطابق ان معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اگرچہ حزب اللہ کے آپریشن اربعین پر اسرائیلی حکومت کے میڈیا اور فوجی نیز سیکورٹی ذرائع نے مکمل طور پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے، لیکن یہ آپریشن بہت کامیاب رہا ہے۔
یاد رہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے آپریشن اربعین کے بعد اپنے خطاب میں کہا تھا کہ اس آپریشن کا ہدف تل ابیب کے نزدیک گالیلوت فوجی چھاؤنی میں اسرائیلی حکومت کے فوجی انٹیلیجنس سینٹر 8200 کو نشانہ بنانا تھا۔ انھوں نے اپنے خطاب میں بتایا تھا کہ آپریشن اربعین کا دوسرا ہدف غاصب صیہونی حکومت کا عین شمر نامی ایئر بیس تھا جو لبنان سے 75 کلومیٹر اور تل ابیب سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ سید حسن نصراللہ نے اپنے اس خطاب میں بتایا کہ ہمارے بہت سے ڈرون ان دونوں اہداف تک پہنچ گئے، اگرچہ غاصب صیہونی حکام اس کو چھپا رہے ہین لیکن آنے والے شب و روز حقیقت کو برملا کردیں گے۔