Nov ۱۸, ۲۰۲۵ ۱۲:۱۳ Asia/Tehran
  • بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کو موت کی سزا سنائے جانے کے بعد ڈھاکہ میں مظاہرے، 2 افراد ہلاک

بنگلہ دیش میں عدالت کی طرف سے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد دارالحکومت ڈھاکہ میں مظاہرے، پولیس لاٹھی چارج اور جھڑپیں ہونے کی خبر ہے۔ ان جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سحرنیوز/عالم اسلام: میڈیا رپورٹوں کے مطابق انٹر نیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) کی جانب سے پیر کے روز سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد عوامی لیگ کے حامیوں کی دوسری پارٹیوں کے ساتھ ساتھ پولیس کے ساتھ بھی زبردست جھڑپیں ہوئيں جن میں میں 2 افراد ہلاک ہوگئے۔

مظاہرین نے ملک کے دارالحکومت ڈھاکہ میں کئی قومی شاہراہوں کو بلاک کر دیا ہے اور جگہ جگہ پولیس کے ساتھ جھڑپوں کی خبریں آرہی ہیں۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج، صوتی بم اور آنسو گیس کا استعمال کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں تین رکنی ٹربیونل نے پیر کے روز سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف دائر مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔ اس فیصلے میں شیخ حسینہ واجد کو مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں سزائے موت سنائی۔

بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف انسانیت کے جرائم کا مقدمہ گزشتہ سال سے زیر سماعت تھا جس میں انہیں سزائے موت دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

 78 سالہ شیخ حسینہ اگست 2024 میں بنگلہ دیش چھوڑ کر ہندوستان چلی گئی تھیں اور دہلی میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں۔

ادھر شیخ حسینہ نے سزائے موت کے فیصلے کو سیاسی اور جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے مقدمے کو تماشا بتایا ہے۔ شیخ حسینہ واجد نے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خلاف تمام الزامات بے بنیاد ہیں، میں گزشتہ سال جولائی اور اگست میں ہونے والی تمام ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتی ہوں، میں نے یا کسی اور سیاسی رہنما نے مظاہرین کو قتل کرنے کا حکم نہیں دیا تھا۔

 

ٹیگس