لاہور اور اسلام آباد کی سڑکیں میدان جنگ میں تبدیل، تحریک لبیک پاکستان کے حامیوں اور پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں
گزشتہ روز مریدکے کے علاقے میں، جو لاہور کے مضافات میں واقع ہے، شدت پسند مظاہروں اور سڑکوں پر ہونے والی جھڑپوں کا منظر دیکھا گیا۔ یہ جھڑپیں تحریک لبیک پاکستان کے حامیوں اور پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہوئیں۔
پاکستان کے لاہور اور اسلام آباد کی سڑکیں آج کل جنگ کا میدان بنی ہوئی ہیں۔ یہ سب تب سے شروع ہوا جب سے تحریک لبیک تنظیم کی جانب سے فلسطین کے حق میں “لبیک یا الاقصیٰ” کے نام کی ریلی کے اعلان اور اسے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی جانب مارچ میں تبدیل کرنے کی کال کے بعد شروع ہوا۔ لیکن اس درمیان مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ جھڑپوں کے دوران تین تحریک لبیک کارکنوں، ایک راہگیر اور ایک پولیس اہلکار سمیت پانچ افراد ہلاک اور 108 دیگر زخمی ہوئے۔ اس دوران 40 سرکاری و نجی گاڑیوں کو نذرِ آتش یا شدید نقصان پہنچا۔

اسی وقت راولپنڈی اور ملک کے مختلف حصوں میں بھی اسی نوعیت کے مظاہرے ہوئے، جن میں ہزاروں کی تعداد میں تحریک لبیک کے کارکنوں نے شرکت کی اور سڑکوں پر نکل آئے۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک سیاسی و مذہبی تنظیم ہے جو بریلوی مکتبۂ فکر سے تعلق رکھتی ہے۔ یہ جماعت 2015 میں خادم حسین رضوی نے قائم کی تھی، جبکہ اس وقت اس کی قیادت ان کے صاحبزادے سعد حسین رضوی کر رہے ہیں۔ یہ جماعت اپنے سخت گیر مذہبی مؤقف اور بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کے باعث شہرت رکھتی ہے۔