یمنی جیالوں کا ناکام کردہ امریکی میزائل دفاعی سسٹم پیٹریاٹ یوکرین جانے کو تیار
امریکی حکومت یوکرین کو پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام فراہم کرنے کے منصوبے کے آخری مرحلے میں ہے جس کا یوکرین کافی عرصے سے روسی فضائی حملوں سے بچاؤ کےلئے مطالبہ کر رہا تھا۔
سحرنیوز/دنیا: روس یوکرین کے درمیان جنگ میں امریکہ اور نیٹو کی طرف سے یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکی حکومت یوکرین کو روس کے فضائی اور میزائل حملوں سے بچاؤ کےلئے پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام فراہم کرنے کے منصوبے کے آخری مرحلے میں ہے جس کا یوکرین کافی عرصے سے امریکہ سے مطالبہ کر رہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ امریکی وزیر دفاع اور امریکی صدر کی منظوری کے بعد ایک ہفتے کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام میں بجلی فراہم کرنے والا یونٹ، کمانڈ اور کنٹرول کا مرکز، راڈار یونٹ، انٹینا اور میزائل فائر کرنے والی آٹھ گاڑیاں شامل ہوتی ہیں جن میں سے ہر گاڑی میں زمین سے ہوا میں مارکرنے والے چار پیٹریاٹ میزائل نصب ہوتے ہیں جو 160 کلومیٹر کی دوری تک میزائلوں اور جنگی طیاروں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
اس میزائل دفاعی نظام کے خلیج فارس کی جنگ میں بہت وسیع پیمانے پر تجربات کئے گئے تھے اور امریکہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام کے ذریعے سے عراق کی طرف سے فائر ہونے والے 47 سکڈ میزائلوں میں سے 45 کو ہوا میں ہی تباہ کر دیا تھا جب کہ بعد میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے انکشاف کیا تھا کہ مذکورہ امریکی میزائل دفاعی نظام نے صرف ایک سکڈ میزائل کو ہی روکا تھا۔ ۔
اسکے علاوہ 2017 میں نیویارک ٹائمز نےبھی اپنی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا تھا کہ یمنی حوثیوں کے میزائل حملے روکنے میں پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام ناکارہ ثابت ہوا تھا اور سعودی علاقوں میں اس امریکی دفاعی سسٹم کے ہوتے ہوئے یمنی فوج نے بھرپور طریقے سے اُس علاقے میں اپنے میزائل حملے کئے ہیں۔