غزہ میں ہونے والے ہولناک مظالم پر اب غیروں کی بھی نکلنے لگیں چیخیں! برطانوی پارلیمنٹ کے باہر تمام پارٹیوں کے نمائندوں نے کیا اجتماع
برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین نے غزہ پٹی کی نہایت افسوسناک اور ناگفتہ بہ صورت حال کے بیچ اسرائیل کے لئے اسلحوں کی برآمدات فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ارنا کی رپورٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے باہر تمام پارٹیوں کے نمائندوں نے اجتماع کیا۔ برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ اسرائيل کو مسلح کرنا بند کر۔ یہ مظاہرے اسرائیل کے لئے ہتھیاروں کی برآمدات کے لائسنس کو فوری طور پر منسوخ کرنے کے لئے ایک لاکھ سے زیادہ افراد کی درخواست پر برطانوی پارلیمنٹ کی پیر کے دن کی بحث سے پہلے انجام پائے ہيں۔
پیر کی شام تک ایک لاکھ سات ہزار سے زیادہ افراد نے اسرائیل کے لئے ہتھیاروں کی برآمدات روکنے کی درخواست پر دستخط کئے ہیں۔ رواں مہینے میں برطانوی دارالعوام کے ساٹھ سے زيادہ ممبران نے ایک خط میں غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی بار بار خلاف ورزی کے پیش نظرغاصب صیہونیوں کے خلاف ہمہ گیر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا خط ، غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے ارتکاب پر صیہونی حکومت کے وزیراعظم اور سابق وزیرجنگ یوآو گیلانت کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کئے جانے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔
برطانوی حکومت نے دو ستمبر کو صیہونی حکومت کے لئے ہتھیاروں کی برآمدات کے تین سو پچاس لائسنسوں میں سے تیس کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا اور انتباہ دیا تھا کہ اسرائیل کے لئے اسلحوں کی برآمدات سے بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی میں آسانی پیدا ہونے کا امکان پایا جاتا ہے۔ ان تیس لائسنسوں میں فوجی طیاروں ، ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے پارٹس اور ایسے ساز و سامان کی برآمدات کی اجازت شامل ہے جو زمینی ہدف کو آسان بناتے ہيں جبکہ ایف پینتس جنگی طیاروں کے پارٹس اس میں شامل نہيں ہيں۔
صیہونی حکومت نے سات اکتوبر دو ہزار تيئس سے غزہ پٹی کے باشندوں کے خلاف تباہ کن جنگ شروع کر رکھی ہے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی و بربادی ، قحط و بھوک مری کے ساتھ ہی ہزاروں فلسطینی جن میں زيادہ تر بچے اور خواتین شامل ہيں شہید اور زخمی ہو چکے ہیں ۔