ہندوستان کی اگلے دو ماہ میں ہونے والی فوجی مشقیں اور تیاریاں
ہندوستان نے اپنی فوجی تعلقات کی مضبوطی اور فروغ کےلئے آئندہ دو ماہ میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ منعقد ہونے والی فوجی مشقوں کی تیاری شروع کر دی ہیں۔
ایرنا کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی فوج کواڈ فوجی اتحاد کے تحت ہونے والی اگلے دو ماہ کی فوجی مشقوں کی بھرپور تیاری کر رہی ہے۔ ان فوجی مشقوں میں جاپان کے ساحل پر ہونے والی کواڈ مالابار بحری مشقیں،اتراکھنڈ کی پہاڑیوں پر امریکی فوج کے ساتھ ہونے والی پہاڑی مشقیں، راجھستان کے صحراؤں میں آسٹریلیا کے ساتھ ایک صحرائی مشق اور کواڈ رکن ممالک کے درمیان ہونے والی ایک مشترکہ فوجی مشق شامل ہیں۔
مالابار کی فوجی مشق 8سے 18نومبر تک منعقد ہوگی اور اس مشق میں ہندوستان اپنے راڈار سے بچنے والے جنگی بحری جہاز آئی این ایس شیوالک،، آبدوز شکن بحری جنگی کشتی آئی این ایس کامورٹا اور پی 81 دریائی گشت کے ہوائی جہاز کا استعمال کرے گی۔
کواڈ فوج اتحد کو بڑھتی چینی بحری قوت کے خلاف ایک اہم اتحاد خیال کیا جا رہا ہے۔
ہندوستانی اور امریکی افواج اوتراکھنڈ میں ایک مشترکہ فوجی مشق انجام دیں گی جو چینی سرحد سے صرف ایک سو کلومیٹر دوری پر واقع علاقہ ہے اور اس طرح ہندوستانی فوجی بلند پہاڑویوں پر لڑنے اور اپنی صلاحتیوں کو جانچ پائے گی۔
راجھستان میں ہندوستانی فوج آسٹریلیاکی فوج کے ساتھ مہاجن شوٹنگ رینج میں ایک مشترکہ فوجی مشق میں شامل ہوگی۔ یاد رہے کہ ہندوستانی فوج اس سےپہلے آسٹریلیا کے ساتھ ڈاروین آسٹریلیا میں ایک مشترکہ ہوائی مشق بھی انجام دے چکی ہے۔
اس کے علاوہ ہندوستانی فوجی آئندہ دو ماہ میں ملائیشیا اور انڈونیشا کے ساتھ مشترکہ ہاری ماؤ شکتی اور گارودشکتی نامی مشقیں بھی کرے گی اور سنگاپور کے ساتھ اگنی فائٹر نامی فوجی مشق مہاراشٹرا میں انجام دے گی۔
اس کے علاوہ اکنامک ٹائمز نے افریقا کے ساتھ ہونے والی پہلی تین طرقہ بحری مشق کی خبر بھی دی ہے جو ہندوستانی، تنزانیا اور موزمبیک کے ساتھ انجام دی گئی ہیں۔