صدر ایران اور وزیر اعظم پاکستان کی سرحد پر اہم ملاقات، دو اہم اقتصادی منصوبوں کا کریں گے افتتاح (ویڈیو)
ایران اور پاکستان کے تعلقات میں آج ایک نیا باب کھلنے جا رہا ہے جس کے تناظر مین دونوں ممالک کے سربراہان سرحد پر ملاقات کرنے کے ساتھ ساتھ دو اہم اقتصادی منصوبوں کا افتتاح کر کے آپسی تعلقات میں مزید جان ڈال رہے ہیں۔
سحر نیوز/ایران: ایران اور پاکستان کے مابین پیشین مند سرحدی منڈی کی سرگرمیوں کے باضابطہ آغاز کے لئے مذاکرات اپنے اختتام کو پہنچ گئے اور آج جمعرات کے روز ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی اور پاکستان کے وزیر اعظم میاں شہباز شریف مشترکہ طور پر اس سرحدی منڈی کا افتتاح کریں گے۔ پیشین ایران کا اور مند پاکستان کا سرحدی علاقہ ہے۔
اس حوالے سے پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور صدر ایران سید ابراہیم رئیسی آج اٹھارہ مئی کو مند پیشین سرحدی منڈی اور پولان گبد الیکٹریسٹی ٹرانمیشن لائن کا مشترکہ طور پر افتتاح کرنے جا رہے ہیں۔
مذکورہ سرحدی منڈی جہاں دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کی مزید تقویت و ترقی میں مددگار ثابت ہوگی وہیں سرحد کے دونوں طرف رہائش پذیر باشندوں کے لئے روزگار کے مواقع بھی فراہم کرے گی۔ جبکہ الیکٹریسٹی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے پاکستان، ایران سے مزید سو میگاواٹ بجلی حاصل کر سکے گا۔
بجلی کے اس منصوبے پر دونوں ممالک کے وزرائے توانائی کے اتفاق سے لے کر اسے مرحلہ عمل تک پہنچانے میں کل نو ماہ کا عرصہ صرف ہوا ہے۔
خیال رہے کہ ایران اور پاکستان کے حکام نے حالیہ چند برسوں کے دوران باہمی تجارت کے فروغ کے مقصد سے سرحدی گزرگاہوں اور منڈیوں کی تعداد بڑھانے کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا ہے اور پیشین مند سرحدی منڈی دونوں ممالک کے مابین تیار کی جانے والی چھے سرحدی منڈیوں میں سے ایک ہے۔
مذکورہ دو سرحدی منصوبوں کے افتتاح میں دونوں ممالک کے سربراہوں کی شرکت سے مشترکہ مفادات کے تحفظ، دو طرفہ تجارت اور قوانین و ضوابط کے دائرے میں اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی میں تہران و اسلام آباد کے پختہ عزم کا بخوبی پتہ چلتا ہے۔
ایران ہمیشہ اپنے پڑوسی ممالک منجملہ پاکستان کے ساتھ تمام منجملہ اقتصادی، دفاعی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون پر زور دیتا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صدر ایران سید ابراہیم رئیسی ماضی میں منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں کی پیروی، بعض منصوبوں کے افتتاح اور وزیر اعظم پاکستان سے سرحد پر ملاقات اور گفتگو کی غرض سے صوبے سیستان و بلوچستان کے کنارک ایئر پورٹ پر پہنچ گئے ہیں۔