ایرانی وزیرخارجہ: غزہ پر جارحیت بند نہ ہوئی تو صیہونی حکومت کا جغرافیہ تبدیل ہوجائےگا
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے پاس جو محدود موقع ہے اگر اس سے فائدہ نہ اٹھایا تو غاصب صیہونی حکومت کے خلاف نئے محاذ کا کھل جانا ناگزیر ہوجائے گا۔
سحرنیوز/ایران: حسین امیرعبدالہیان نے غزہ اور مقبوضہ سرزمیوں کی صورتحال سے متعلق ایک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر جنگی جرائم نہیں تھمتے ہيں اور ان جرائم کی فوری طور پر روک تھام نہیں کی جاتی ہے تو نئے محاذ کھل جائیں گے-
امیر عبداللہیان نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا ایران بھی جنگ میں شامل ہوسکتا ہے کہا کہ سب کچھ ممکن ہے اور کوئی فریق اس صورتحال کو نظرانداز نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کا دائرہ پھیلنے سے مزاحمتی قوتیں، ایسا کارنامہ انجام دیں گی کہ جس سے قدس کی غاصب حکومت کا جغرافیہ تبدیل ہوکر رہ جائے گا۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ مزاحمت نے سارا اندازہ صحیح لگایا ہے اور مزاحمتی رہنما صیہونی حکومت کو خطے میں ہر طرح کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ آنے والے گھنٹوں میں کسی بھی پیشگی کارروائی کا تصور ممکن ہے۔
انہوں نے حماس کے خلاف مغربی میڈیا کے خرافات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حماس کا داعش سے موازنہ کرنا میڈیا جرم ہے جو ایک حریت پسند گروہ کے خلاف کیا جا رہا ہے