عید بعثت کے موقع پر رہبر انقلاب کے خطاب کے اہم نکات
بعثت ایک ایسا پیغام ہے جس کی برکات تمام ادوار کے لیے ہیں، تحریک مزاحمت اسی مشن کا جلوہ ہے
Jan ۲۸, ۲۰۲۵ ۱۷:۰۱ Asia/Tehran
رہبر انقلاب اسلامی ایران کے ساتھ حکومتی عہدیداروں، اسلامی ممالک کے نمائندوں، سفیروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے عید بعثت رسول اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر ملاقات کی۔
سحر نیوز/ ایران: آج بروز منگل (28 جنوری 2025) عید بعثت رسول اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر حکومتی عہدیداروں، اسلامی ممالک کے نمائندوں اور سفیروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
خطاب کے اہم نکات درج ذیل ہیں:
- حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت حقیقی معنوں میں دنیا کے آزاد لوگوں کے لیے عید ہے۔
- اس سال عید بعثت اور بہمن (انقلاب اسلامی ایران کی قتح کا ایرانی مہینہ) ایک ساتھ منائے جارہے ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ بہمن کی یہ فتح، اسلامی انقلاب (جس کے بانی کا مقصد پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرنا تھا) اور یہ مشن جو ہم چلا رہے ہیں، انشاء اللہ، اسی طرح جاری رہے گا اور آگے بڑھے گا۔
- یہ انقلاب، مذہب کا پھیلاو، بعثت کا مقصد ایک مسلسل اور ابدی تحریک ہے۔ بعثت ایک ایسا پیغام ہے جس کی برکات تمام ادوار کے لیے ہیں۔
- دنیا کے طاقتور، شیطانی ڈھانچے کی نظریں ملکوں اور قوموں کے قدرتی وسائل، ان کی مستند ثقافت اور ان کے قومی اور اسلامی تشخص پر ہیں اور وہ انہیں تباہ و برباد کرنے کے درپے ہیں۔
- استعمار اور استکبار کی مکمل مثال آج کی امریکی حکومت ہے جو دنیا کی چند مالیاتی طاقتوں کے زیر اثر ہے۔ دنیا کی مالیاتی طاقتیں متعدد مغربی حکومتوں بلخصوص امریکی حکومت پر سب سے زیادہ حاوی ہیں- یہ اپنے یہاں رائج مخصوص اصطلاحات جیسے کارٹل، ٹرسٹ اور اس طرح کی دیگر مثالوں سے مسلط۔ ہیں۔
- تحریک مزاحمت اسی مشن کا جلوہ ہے۔ وہ مزاحمت جو اسلامی ایران میں شروع ہوئی اور مسلم اقوام کو بیدار کیا، کچھ مسلم اقوام میدان عمل میں لائی اور بہت سے غیر مسلموں کے ضمیروں کو بیدار کیا۔ تسلط کا نظام بے نقاب کیا گیا اور بہت سی قومیں جو اسے نہیں جانتی تھیں انپر استعماری نظام کا راز فاش ہوگیا۔
- آپ غزہ پر نظر ڈالیں، غزہ جو کہ ایک چھوٹا سا محدود خطہ ہے، اس نے صیہونی حکومت کو ناکوں چنے چبوا دئیے اور مکمل امریکی حمایت کی حامل صیہونی حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا۔ یہ مزاحمت کا کمال ہے، یہ ایمان کی دلیل، بندگی، خدا کی عبادت اور اس قرآنی آیت (و ان العزة لله جمیعا: ترجمہ: تمام شان اللہ ہی کے لیے ہے) پر عقیدہ ہے۔
- حزب اللہ نے سید حسن نصر اللہ جیسی شخصیت کو کھو دیا، یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ ہمارے پاس دنیا میں کتنے ایسے لوگ ہیں جو اس عظیم شہید سید حسن نصر اللہ کی طرح قد آور اور طاقتور ہیں؟ حزب اللہ ایسی شخصیت سے محروم ہوگئی۔ دوستوں اور دشمنوں کا خیال تھا کہ حزب اللہ ختم ہو گئی ہے مگر حزب اللہ نے ثابت کیا کہ نہ صرف یہ کہ وہ ختم نہیں ہوئی بلکہ اس کی حوصلے اور ہمت میں اضافہ ہوا اور وہ صیہونی حکومت کے مقابلے میں سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے۔
- ہمیں معلوم ہے کہ سفارت کاری کی مسکراہٹوں کے پیچھے پوشیدہ اور اندرونی دشمنیاں اور بدنیتی چھپی ہوتی ہیں۔ آئیے اپنی آنکھیں کھولیں اور محتاط رہیں کہ ہم کس سے ملتے ہیں، کس سے مذاکرات کرتے ہیں اور کس سے بات کرتے ہیں۔
- امریکی کانگریس کے نمائندوں نے ہزاروں بچوں کے قاتل کی تعریف اور اس کی حوصلہ افزائی کی، اسی طرح 300 مسافروں کے حامل ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے والے امریکی جہاز کے پائلٹ کو اعزازی تمغہ دیا۔ یہ سب ان کی باطنی خباثت، حسد، کینہ اور نفرت ہے جو سفارت کاری کی مسکراہٹوں کے پیچھے چھپا ہوا ہے۔