حق و باطل کے معرکے میں فتح حق کی ہی ہوتی ہے: رہبر انقلاب اسلامی
رہبرانقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ حق و باطل کے معرکے میں فتح حق کی ہی ہوتی ہے۔
سحرنیوز/ایران: رہبرانقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ہم نے کبھی بھی جنگ میں پہل نہيں کی ہے لیکن اگر کسی نے خباثت کی اور جنگ شروع کی تو اسے جان لینا چاہئے کہ زور دار طمانچے رسید کئے جائيں گے۔ رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نئے ایرانی سال کے موقع پر اپنا سالانہ خطاب جو ہر سال مشہد مقدس میں ہوا کرتا تھا ماہ رمضان کی وجہ سے آج تہران میں حسینیہ امام خمینی (رح) میں حکام اور عوام کی ایک بڑی تعداد کے اجتماع سے کیا جسے براہ راست نشرکیا گیا اپنے خطاب میں رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ نیا سال شب قدر کے تقارن کی وجہ سے خاص معنویت کا حامل ہے۔ انہوں نے لیالی قدر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان بابرکت راتوں میں دعا اور تضرع کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہیے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ گزشتہ ایرانی سال کے دوران ایرانی عوام کی استقامت ، صبر و پائيداری اور شجاعت و شہامت پوری دنیا پر آشکار ہوگئی اور دشمن کی دھمکیوں کے باوجود جمعہ نصر میں ایرانی عوام کی تاریخی شرکت نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔ رہبرانقلاب اسلامی نے دنیا اور علاقے کی تازہ ترین صورتحال کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا حق و باطل کے معرکے میں فتح ہمیشہ حق کی ہوتی ہے البتہ اس کے لئے حق کو قربانیاں بھی دینی ہوتی ہيں لیکن یہ بھی حقیقت ہے استقامت و پامردی کا نتیجہ دشمن اور خبیث ، فاسد اور فاسق صیہونی حکومت کی شکست ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے امریکی حکام کی دھمکیوں کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا امریکیوں کو جان لینا چاہئے کہ ایران کو دھمکیاں دے کر وہ کچھ بھی حاصل نہیں کرسکيں گے اور امریکی اور ان کے ساتھ ساتھ دوسرے بھی یہ جان لیں کہ اگر انہوں نے ایرانی عوام کے خلاف کوئی خباثت کی تو انہيں زور دار طمانچہ رسید کیا جائے گا۔ علاقے میں استقامتی تنظیموں کے بارے میں امریکی اور یورپی سیاستدانوں کے پروپیگنڈوں کے بارے میں فرمایا کہ امریکی اور یورپی سیاستدانوں کی ایک بڑی غلطی یہ ہے کہ وہ علاقے میں استقامتی محاذ کے مراکز کو ایران کی نیابتی یا پراکسی فورسز کا نام دیتے ہيں۔ یہ ان قوتوں کی توہین ہے۔ یمن کے عوام کے اپنے جذبے ہیں، اپنے اہداف ہيں۔ علاقے کی دیگر استقامتی تنظیموں کے اپنے اہداف اور مقاصد ہيں ایران کو کسی پراکسی کی کوئی ضرورت نہيں ہے۔ رہبر معظم انقلاب نے کہا کہ امریکی اور یورپی سیاستدان بڑی غلطی کرتے ہیں اور خطے میں مقاومتی مراکز کو ایران کے پراکسیز کا نام دیتے ہیں۔ پراکسی کا کیا مطلب؟ یمنی قوم جذبہ رکھتی ہے اور خطے کے مقاومتی مراکز مقاومت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ ایران کو کسی پراکسی کی ضرورت نہیں ہے۔