ملک کی ترقی نے ایران کے بدخواہوں کو دلبرداشتہ اور مایوس کیا: رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی ایران نے آج اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کی ترقی نے ایران کے بدخواہوں کو دلبرداشتہ اور مایوس کیا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اگرچہ معاشی اور اقتصادی میدان میں کمزوریاں ہیں جن پر بلاشبہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
سحرنیوز/ایران: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج (اتوار) سہ پہر نئے ایرانی سال کے موقع پر مسلح افواج کے اعلی حکام اور اہلکاروں سے ملاقات میں مسلح افواج کو کسی بھی جارح کے مقابلے میں سیسہ پلائی دیوار اور قوم کی پناہ گاہ قرار دیا۔ اس قومی ذمہ داری کو احسن طریقے سے انجام دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ تیاری، عملی اور فکری میدان میں احتیاطی تدابیر کی مضبوطی پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی نے ایران کے بدخواہوں کو دلبرداشتہ اور مایوس کیا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اگرچہ معاشی اور اقتصادی میدان میں کمزوریاں ہیں جن پر بلاشبہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

اس ملاقات میں آیت اللہ خامنہ ای نے مسلح افواج کی ہارڈ ویئر کی تیاری کو عملی لحاظ سے ان کے عسکری صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور ان کے تنظیمی انفراسٹرکچر کو ذریعہ معاش کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے سے تعبیر کیا اور کہا کہ ہارڈ ویئر کے ساتھ ساتھ سافٹ ویئر کی تیاری، یعنی اپنے مقصد اور مشن پر یقین اور اس راہ میں پوری کوشش بہت اہم ہے کیونکہ دشمن اس فکر کا مخالف ہے۔ انہوں نے اسلامی نظام کے آزاد وجود کو اس کے خلاف دشمنی کو ہوا دینے کا ایک عنصر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو چیز دشمن کو حساس بناتی ہے وہ اسلامی جمہوریہ کا نام نہیں ہے، بلکہ ایک با اعتماد ملک ہے جو مسلمان، خودمختار اور اپنی شناخت چاہتا ہے اور جو اپنے وقار کے لیے دوسروں پر تکیہ نہیں کرتا، یہی وجہ انکی ناراضگی کا باعث ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے عالمی غنڈوں کے خود اپنے آپ کو انتہائی خطرناک اور تباہ کن ہتھیاروں سے لیس کرنے اور دوسروں کو دفاعی ترقی کی اجازت نہ دینے کے دوہرے طرزعمل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یقین، ارادہ، ہمت اور خدا پر بھروسا مسلح افواج کا خاصہ ہونا چاہیے، کیونکہ تاریخ میں جن قوتوں میں یہ سبھی خصوصیات ناپید تھیں انہیں شکست ہوئی۔ انہوں نے معاشرے میں تعمیری سوچ کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے کے لیے ایرانی میڈیا اورایڈورٹائزنگ ایجنسیوں سمیت مختلف شعبوں کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ خوش قسمتی سے آج ملک نہ صرف عملی میدان میں تیاری کے لحاظ سے ماضی سے بہت آگے ہے، بلکہ فکری لحاظ سے بھی ترقی یافتہ ہے، جس کی ایک مثال ہر سطح پر ہزاروں غیرتمند اور غیور نوجوانوں کی ناقابل بیان اور ایمان افروز جدوجہد ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے بدخواہوں کے غصے اور ان کے میڈیا تنازعات کو ایران کی بڑھتی ہوئی ترقی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ خبروں کو اسی طور پیش کرتے ہیں جیسا حقیقتا چاہتے ہیں، اور ہمیں ان پروپیگنڈوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔