ایٹمی مواد جوہری تنصیبات کے ملبے تلے دبا ہوا ہے، کسی دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا: ایرانی وزیر خارجہ
سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایٹمی مواد ابھی تک جوہری تنصیبات کے ملبے تلے دبا ہوا ہے جن پر بمباری کی گئی تھی اور مواد کو دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ بلاواسطہ مذاکرات کی کوئی خواہش نہیں رکھتے اور یہ کہ ایٹمی مواد ابھی تک جوہری تنصیبات کے ملبے تلے دبا ہوا ہے جن پر بمباری کی گئی تھی اور مواد کو دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے کسی بھی دشمنانہ اقدام کا امکان پایا جاتا ہے کہا کہ ہم ہر سطح پر اور ہر لحاظ سے ہر صورت حال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں اور یہ کہ مستقبل کی جنگ میں غاصب اسرائیل کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ حالیہ جنگ میں ہم نے اہم تجربہ حاصل کیا اور اپنے میزائلوں کو اس جنگ میں آزمایا، اگر غاصب صیہونی حکومت نے کوئی بھی غلط حرکت کی تو اس کے نتائج بُرے ہوں گے۔ سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے ہماری تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنا کر علاقے میں جنگ کا دائرہ وسیع کرنے کی کوشش کی لیکن ہم اپنی جنگی حکمت عملی میں کامیاب رہے اور جنگ کو خطے میں پھیلنے سے روک دیا۔
وزیر خارجہ نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ ہم اپنے میزائل پروگرام کے بارے میں مذاکرات نہیں کریں گے اور کوئی بھی عقلمند شخص غیر مسلح ہونے کو قبول نہیں کرے گا، یورینیم کی افزودگی روکنا ممکن نہیں، جس چیز کو جنگ سے نہیں لیا جا سکتا اسے سیاست کے ذریعہ نہیں دیا جا سکتا۔