Jul ۱۷, ۲۰۲۴ ۰۸:۳۹ Asia/Tehran
  • عبدالمالک الحوثی نے بتایا یمنی کیسے مناتے ہیں عاشورا، فلسطینیوں کے ساتھ غداری کر رہے ہیں کچھ اسلامی ملک

انصار اللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہم یہ دیکھ پا رہے ہیں کہ بعض عرب حکومتیں نہ صرف یہ کہ مظلوم فلسطین کے عوام کی حمایت نہیں کر رہی ہیں بلکہ غاصب صیہونی حکومت کا ساتھ دے کر فلسطینیوں کے ساتھ غداری بھی کر رہی ہیں۔

سحرنیوز/ عالم اسلام: ہمارے ذرائع کے مطابق، یمن کی انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالمالک الحوثی نے عاشورہ حسینی کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا: دہشتگرد اور قابض حکومت نے غزہ پٹی میں مہاجرین کے قتل عام کے دو جرائم کیے ہیں۔ پہلا النصیرات کیمپ پر وحشیانہ حملہ کرکے 23 فلسطینیوں کو شہید کرنا اور دوسرا خان یونس میں 17 کو شہید کرنا۔

الحوثی نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے ملت اسلامیہ کو یزید کی استبداد سے بچانے کی کوشش کی جو دین اور اس کی بقا کے لیے خطرہ تھی اور معاشرے کو بگاڑ رہی تھی۔ انھوں نے کہا کہ یمن کے پیارے لوگ یوم عاشور کو خدا کی راہ میں جہاد کو میدان جنگ میں لبیک کے نعرے کے ساتھ مناتے ہیں۔

انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ یمن کے عوام نے شہداء کو پیش کرکے پرچم بلند کیا ہے اور آج الگ الگ مورچوں پر ملین کی تعداد میں ہماری موجودگی کو دیکھا جا سکتا ہے۔ الحوثی نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین دنیا کا سب سے اہم مسئلہ اور بہت بڑی تباہی ہے اور یہ انتہائی شرم کی بات ہے کہ عالم اسلام میں ان میں سے اکثر نے اس مسئلے کو چھوڑ کر اس سے منہ موڑ لیا ہے اور بعض نے تو دشمن کے ساتھ مل کر فلسطین کی مظلوم عوام کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ جنھیں ہم غدار کہتے ہیں۔

انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ میدان جنگ اور اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ محاذ آرائی ایک ایسا میدان ہے جس میں تمام اقوام کو شرکت کرنی چاہیے اور فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے سنجیدگی سے کھڑے ہونا چاہیے۔

ٹیگس