یمنی فوج کے اعلان سے امریکا اور اسکے جرائم میں شامل حکومتوں کے اڑے ہوش
یمن کی فوج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات کو امریکہ کے طیارہ بردار جہاز پر بھاری حملہ کرکے پسپائی پر مجبور کردیا۔
المسیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، جنرل یحیی سریع نے بتایا کہ فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت اور غزہ اور یمن پر مغربی ملکوں کی جارحیت کے جواب میں، امریکہ کے ایس ایس ہیری ٹرومین طیارہ بردار جہاز اور متعدد امریکی جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ شام یمن پر جارحیت کے آغاز کے ساتھ ساتھ، یمن کی فوج نے آٹھ میزائل اور 17 ڈرون طیاروں سے امریکی بحری بیڑے پر جوابی کارروائی کی۔
انہوں نے کہا کہ یمن کی فوج کی اس کارروائی کے نتیجے میں دشمن کے طیارے یمن کی فضاؤں سے بحیرہ احمر کی بین الاقوامی فضاؤں کی جانب بھاگ نکلے۔ جنرل یحیی سریع نے بتایا کہ اس موقع پر امریکہ کے ایک ایف-18 جنگی طیارے کو بھی مارگرایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ یمن پر حملے کو ناکام بنا دیا گیا اور امریکی بحری بیڑا بحیرہ احمر کے شمالی حصے کی جانب پسپائی پر مجبور ہوگیا۔
یمن کی فوج کے ترجمان زور دیکر کہا کہ یمن کی مسلح افواج نے امریکی برطانوی حملے کو ناکام بنا دیا اور مستقبل میں امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کی کسی بھی حماقت آمیز حرکت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے صیہونیوں اور امریکیوں کو یمن پر ہر طرح کی جارحیت کی جانب سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی مسلح افواج کو اپنے ملک کے دفاع کا پورا حق حاصل ہے اور غزہ پر جارحیت اور فلسطینی عوام کے محاصرے کے خاتمے تک ان کی حمایت جاری رکھیں گی۔